ایغورمسلمانوں کے ساتھ حکومت چین کا غیرانسانی برتاؤ تشویشناک : امریکہ

واشنگٹن ۔ 12 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) امریکی کانگریس نے چین میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں پرگہری تشویش کا اظہارکیا ہے۔ کانگریس کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے چین میں ایغور نسل کے مسلمان باشندوں کے ساتھ حکومت غیرانسانی برتائو کررہی ہے جس کی وجہ سے پورے ملک میں انسانی حقوق کے حالات بری طرح خراب ہیں۔چین سے متعلق کانگریس کی ایگزیکٹو کمیٹی کی طرف سے جاری کی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حالیہ عرصے کے دوران چین میں اقتصادی ترقی کے باوجود بنیادی حقوق کی پامالیوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا۔ چینی حکام اور سیکیورٹی ادارے ایغور مسلمانوں کے معاملے میں بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں کے مرتکب ہو رہے ہیں۔کانگریس کی رپورٹ میں چین میں ایغور مسلمانوں کے لیے قائم کردہ نام نہاد کیمپوں کے اندر کی صورت حال پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جب سے ژی جن پنگ 2012ء سے کیمونسٹ پارٹی کے صدر بنے ہیں چین میں انسانی حقوق کی پامالیوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔

کمیٹی کے رکن مارک روبیو اور روبیو سمیتھ کا کہنا ہے کہ سب سے زیادہ تشویشن کن صورت ھال ان ایک ملین ایغور مسلمانوں کی ہے جنہیں اصلاحی کیمپوں کی آڑ میں غیرانسانی ماحول میں رکھا گیا ہے۔انہوں نے خبردار کیا کہ چین ایغور مسلمانوں کو رکھنے کے لیے قائم کردہ کیمپ انسانیت کی تذلیل کے مترادف ہیں۔