ایس پی ۔ بی ایس پی اتحاد پر مہر کانگریس باہر۔

ایس پی ۔ بی ایس پی 90فیصد سے زیادہ سیٹیں رکھیں گی اپنے پاس‘ اتحادی پارٹیوں کے لئے صرف چھ سیٹیں‘ کانگریس نے کہاکہ’ہمارے لئے کوئی جھٹکا نہیں‘ تمام 80سیٹوں پر اتاریں گے امیدوار

لکھنو ۔ پارلیمانی انتخابات کے لئے کلیدی حیثیت کے حامل یوپی میں غیر بی جے پی جماعتوں کے درمیان عظیم اتحاد دور کی کوڑی بنتا جارہا ہے۔

ان پارٹیوں کے درمیان آپسی خلش کے سبب عظیم اتحا کی جو صورت سامنے آرہی ہے اس میں کانگریس کے لئے کوئی جگکہ نہیں جبکہ الائنس کی دو اہم پارٹیاں سماج وادی پارٹی ( ایس پی) اور بی ایس پی کل80میں سے 90فیصد سے بھی زائد سیٹوں پر اثر رکھنے والی پارٹی راشٹریہ لوک دل( آر ایل ڈی) سمیت باقی الائنس پارٹنرزکے لئے صرف چار سیٹیں چھوڑری ہیں۔

رائے بریلی او رامیٹھی جو کانگریس کی فرسٹ فیملی کی سیٹیں رہی ہیں وہاں اخلاقی بنیاد پر یہ الائنس امیدوار نہیں اتارے گا۔ تاہم ان چہ میگوئیوں کے درمیان کانگریس نے واضح طورپر کہا ہے کہ اگر یہ سچ ہے تو یہ ہمارے لئے جھٹکا نہیں بلکہ خوش ائند خبر ہے۔

کانگریس کے بقول اب اسے 80سیٹوں پر الیکشن لڑنے کی راہ ہموار ہوگئی ہے جس سے ہمارے کارکنان کی مایوسی ختم ہوگی اور وہ نئے جوش کے ساتھ مشن 2019میں منہمک ہوں گے

۔ایس پی ‘ بی ایس پی ‘ آر ایل ڈی اتحاد کے تعلق سے میڈیارپورٹوں پر سماج وادی پارٹی کے ترجمان راجندر چودھری نے ’انقلاب سے گفتگو کے دوران مہر ثبت کرتے ہوئے کہاکہ اصولی طور پر اتحاد فائنل ہے تاہم ابھی کچھ او رچھوٹی پارٹیوں سے بات چیت جاری ہے۔

انہو ں نے کہاکہ الائنس کا حتمی اعلان اسی ماہ میں کیے جانے کی امید ہے جو پارٹی ہائی کمان کرے گی۔ کانگریس کو کنارے کردئے جانے کے سلسلے میں انہوں نے براہ راست تو کچھ نہیں کہامگر اشارۃ مثبت میں جواب دیا۔

جب ان سے پوچھا کہ کانگریس کے بغیر بی جے پی مخالف ووٹوں کو اکٹھا کیسے کر پائیں گے تو انہوں نے کہاکہ ضمنی انتخابات کے نتائج دیکھ لیجے۔ حالانکہ چودھری نے کانگریس کے لئے الائنس میں جگہ کی گنجائش بالکل ختم ہوجانے سے تعلق سے فلسفیانہ انداز میں کہاکہ سیاست میں سب کچھ بھی ختم نہیں ہوتا۔