ایس پی اور بی ایس پی سے اترپردیش میں بی جے پی کو 25سے 30سیٹوں کانقصان ہوگا۔ اتھولے

لکھنو۔مرکزی وزیر رام داس اتھولے جس کی آر پی ائی این ڈی اے حکومت کا حصہ ہے ‘ نے جمعہ کے روز کہاکہ ایس پی اور بی ایس پی کااتحاد ہوا تواس کا’’ کچھ نقصان ضرورہوگا‘‘ اور اگلے لوک سبھا الیکشن میں اترپردیش سے مذکورہ اتحاد بی جے پی کی پچیس سے تیس سیٹیں چھین لینے میں کامیاب رہے گا۔

سال2014کے لو ک سبھا الیکشن میں بی جے پی نے اترپردیش کی 80میں سے 71سیٹیں حاصل کی تھی جبکہ دو سیٹوں پر اپنا دل نے جیت حاصل کی ۔

لکھنو میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اتھولے جو مودی حکومت میں مملکتی وزیر برائے سماجی انصاف‘ اور ایمپورمنٹ بھی ہیں نے کہاکہ میں مانتا ہوں کہ اگلے الیکشن میں ہوسکتا ہے بی جے پی کو پچاس سیٹیں ملیں گی اور ایس پی وبی ایس پی اتحاد 25سے تیس سیٹوں پر جیت حاصل کرے گا۔

انہوں نے کہاکہ سیاست میں کچھ بھی کم زیادہ ہوسکتا ہے بی جے پی کو اترپردیش میں پچیس تیس سیٹوں کو نقصان ہوگا مگر دیگر ریاستوں میں انہیں زیادہ سیٹ ملیں گی اور مرکز میں دوبارہ بی جے پی کی ہی حکومت قائم ہوگی۔

بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر کے نام میں رام جی ( جوکہ امبیڈکر کے والد کا نام ہے) شامل کرنے کے متعلق چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے مہارشٹرا سے تعلق رکھنے والے دلت لیڈر نے کہاکہ ان کی ریاست میں یہ قواعد ہے کہ اپنے نام کے ساتھ والد کانام شامل کیاجاتاہے۔

اتھولے نے کہاکہ نام کے وسط میں’’ رام جی‘ ‘ شامل کرنے کے عمل کا ہندودیوتا بھگوان رام سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ ایسے کرنا غیرقانونی نہیں ہے اور اس پر سیاست نہیں کی جانے چاہئے۔

انہو ں نے ایس پی اور بی ایس پی اتحاد کو تنقید کانشانہ بناتے ہوئے کہاکہ ایس پی نے بی یس پی کو ’’ دھوکہ ‘‘ دیا ہے کیونکہ اگر وہ چاہتے تو بی ایس پی کے امیدوار بھیم راؤ امبیڈکر کو راجیہ سبھا کے الیکشن میں جیت سے ہمکنار کرتے ‘ انہیں چاہئے تھا کہ وہ بی ایس پی امیدوار کو پہلی ترجیح دیتے ۔

اتھولے نے مایاوتی کو این ڈی اے میں شامل ہونے کی دعوت دیتے ہوئے کہاکہاگر ایسا ہوتا ہے تو اتھولے ‘ رام ولاس پاسوان اور مایاوتی ساتھ ملکر کے دلتوں کے حق کی بات کرسکیں گے۔

دلتوں پر اب بھی ظلم وزیادتی کی بات کوقبول کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ بی جے پی حکومت اس کی ذمہ دار نہیں ہے۔ دلتوں پر ’’ گاؤ رکشہ ‘‘ کے نام سے حملے کئے جارہے ہیں مگر یوگی ادتیہ نے اس بات کوسنجیدگی سے دیکھا اور ’’ تمام چیزوں کا حل ‘‘ نکالا۔