ایسا لگتا ہے کہ سیاسی لوگو ں کے پاس پیسوں کی کوئی کمی نہیں ہے، ا نتخابات میں عام طور پر کالے دھن کا استعمال : سابق الیکشن کمیشن اوپی راوت 

نئی دہلی : ریزرو بنک آف انڈیا کے سابق قومی اقتصادی مشیر اروند سبرامنین کے بعد سابق چیف الیکشن اوپی راوت نے بھی مودی حکومت کے نوٹ بندی کے فیصلہ کی تنقید کی ہے ۔ کانگریس کے سینئر رہنما اور سونیا گاندھی کے سیاسی مشیر احمد پٹیل نے ٹوئیٹر پر کہا کہ کانگریس جو بات کہہ رہی ہے وہ بات بالکل سچ ہے او روہ صحیح ثابت ہورہی ہے ۔

اوپی روات نے مودی حکومت کے اس دعوی کی قلعی کھول دی ہے جس میں مودی حکومت نے کہا تھا کہ اس سے انتخابات میں کالا دھن رک جائے گا ۔ سابق چیف الیکشن کمیشن اوپی روات نے کہا کہ نوٹ بندی کے بعد یہ کہا گیا تھا کہ انتخابات کے دوران رقم کا غلط استعمال کیا جائے گا لیکن اعداد و شمار کی بنیاد پر یہ ثابت نہیں ہوسکا ۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ انتخابات کے مقابلہ اس انتخابات میں زیادہ کالے دھن کی برآمدگی ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ سیاسی لوگو ں کے پاس پیسوں کی کوئی کمی نہیں ہے ۔اس طریقہ سے استعمال کیا جانے والا عام طور پر کالا دھن ہی ہوتا ہے ۔ اور انتخابات میں کالے دھن کے پیسوں کے معاملوں میں کوئی جانچ نہیں ہوتی ۔

احمدپٹیل نے کہا کہ تین سینئر عہدیداران نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ نوٹ بندی ایک بڑا حادثہ ہے ۔ پھر بھی کہیں سے کوئی استعفیٰ نہیں ، کوئی جواب دہی نہیں ، کوئی معافی نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ لیکن ہندوستان کی عوام نہ بھولے گی اور نہ معاف کرے گی ۔ اس کا خمیازہ انہیں انتخابا ت میں بھگتنا پڑے گا ۔