اگر بی جے پی کی حکومت نہیں ہوتی تو پاکستان پارلیمنٹ پر حملہ کردیتا‘ آسام کے منسٹر کا بے تکا بیان

یہ کہتے ہوئے کہاکہ ملک کو نریندر مودی کے جیسے وزیراعظم کی ضرورت ہے ‘ انہوں نے کہاکہ مذکورہ’’ نیا انڈیا‘‘ ردعمل پیش کرسکتا ہے اور اس کے پاکستان کے خلاف موثر کاروائی کی ہمت ہے۔

گوہاٹی۔آسام کے سینئر منسٹر ہیمنت بسواس سرما نے اتوار کے روز یہ کہا کہ اگر بی جے پی کو دوبارہ اقتدار نہیں ملتا ہے تو ‘ یہ ’’ پاکستانی فوج یا دہشت گرد‘‘ ہوسکتا ہے’’ ہندوستانی پارلیمنٹ او رآسام اسمبلی‘‘ کی عمارت پر حملہ کردیں اور ہندوستان کے پاس اس کا بدلا لینے کی ہمت نہیں ہوگی۔

ضلع ناگاؤں کے کام پور میں ایک انتخابی ریالی سے خطاب کرتے ہوئے سرما نے کہاکہ ’’ اگر ہم مودی حکومت کودوبارہ اقتدار میں نہیں لائیں گے ‘ مذکورہ پاکستانی آرمی اور دہشت گرد ممکن ہے کہ ہندوستان کے پارلیمنٹ او رآسام اسمبلی کو نشانہ بنانے کے لئے ائیں گے ‘ اور وزیراعظم کے پاس اس کا بدلہ لینے کی ہمت نہیں ہوگی‘‘۔

یہ کہتے ہوئے کہاکہ ملک کو نریندر مودی کے جیسے وزیراعظم کی ضرورت ہے ‘ انہوں نے کہاکہ مذکورہ’’ نیا انڈیا‘‘ ردعمل پیش کرسکتا ہے اور اس کے پاکستان کے خلاف موثر کاروائی کی ہمت ہے۔

سرما جس کے پاس کافی اہم قلمدان بشمول فینانس اور ہلت ہے نے کہاکہ پلواماں حملے کے بعد مبینہ طور سے سوشیل میڈیاپر پاکستان کی ستائش کرنے والے130لوگوں کو آسام میں گرفتار کیاگیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ’’ اس کے متعلق سونچیں ‘ ہم ایسی طاقت کو فروغ دے رہے ہیں ‘ جو سوشیل میڈیاپر ’ پاکستان زندہ آباد‘ رلکھنے کی ہمت کرتے ہیں۔

کس طرح یہ کیاہوگا‘‘۔سوشیل میڈیاپر ’’ پاکستان زندہ آباد جنھوں نے لکھا‘‘ ہے ان کے پاس خود کو ’’ پیش کرنے‘‘ کا انہوں نے کانگریس پر الزام لگایا۔

انہوں نے کہاکہ ’’ اگر ہم بی جے پی کی قیادت کے ماتحت متحد نہیں ہوئے ‘ پھر آسام میں ایک روز ‘ جن لوگوں نے ’پاکستان زندہ آباد‘ کہا ہے ہماری تہذیب اورثقافت کو تباہ کردیں گے۔ اور یہ جنگ نہ صرف ترقی کے لئے ہے ‘ سیاسی شناخت اور سیاسی ترقی ہے۔

ایک طرف ہم ترقی کے لئے جدوجہد کررہے ہیں‘ اور دوسری طرف ہماری جنگ اپنی شناخت‘ اراضی او ربنیاد کو بچانے کی ہے‘‘۔

انہوں نے کہاکہ ’’ نیاآسامی بنگال نژاد مسلمان جس کے متعلق آسامی زبان کو لسانی مردم شماری میں ان کی مادری زبان قراردیا گیاہے ‘ ان کا دل ’’ پاکستان کے ساتھ ہے ‘ ہندوستان کے ساتھ نہیں ہے‘‘۔

سرما نے کہاکہ ’’ یہ بی جے پی نے کہہ دیا ہے کہ ترقی کے ساتھ ‘ زیر ٹالرینس پالیسی آسام میں چھپے پاکستانی ایجنڈوں کے ساتھ رواں رکھی جائے گی‘‘