اکیلی ماں چل رہی تھی ‘پیسوں کی اسکیم‘ پانچ کروڑ کی دھوکہ دھڑی میں ہوئی گرفتار

کبھی ما ں کے ساتھ سبزی فروخت کرنے والی خاتون ہی دیکھتے دیکھتے کروڑ ہا روپیوں کی آمدنی والی سترہ کمپنیوں مالک ہوگئی۔کچھ ہی سالوں میں بزنس مینجمنٹ کی ڈگری لے کر کرناٹک میں سیاسی تنظیم بھی قائم کرلی۔ یہ سلسلہ تب رکا جب ممبئی پولیس نے سرمایہ کاروں کے ساتھ پانچ سو کروڑ کی دھوکہ دھڑی کے الزام میں نوہیرا کو گرفتار کیا۔

نئی دہلی۔کرناٹک کے ایک گاؤں میں اپنی ماں کے ساتھ پھیری لگاکر ترکاری فروخت کرنے والی ایک خاتون دیکھتے دیکھتے کروڑ پتی بن گئی۔

اس کی وجہہ بنے ‘ اس کی کمپنیو ں میں سرمایہ کاری کرنے والے لوگ‘ جن کی بدولت 45سال کی عمر میں برقعہ پوش اکیلی ماں سترہ کمپنیوں کی مالک بن گئی جن کا ایک ہزار کروڑ کا آمدنی اور خرچ ہے۔دولاکھ سے زیادہ سرمایہ کاری کے ساتھ نوہیرا شیخ پیسوں کی اسکیم چلارہی تھی۔

دیکھتے دیکھتے نوہیراشیخ نے اپنے کاروبار تیار کرلیا اور بزنس مینجمنٹ میں ڈگری لینے کے بعد نہ صرف لڑکیو ں کے لئے ایک مدرسہ قائم کیا بلکہ کرناٹک سے انتخابات لڑنے کے لئے ایک سیاسی پارٹی بھی بنا ڈالی۔

نوہیراشیخ جتنا تیزی کے ساتھ کامیابی کی طرف گامزن تھی‘اتنا ہی تیزی کے ساتھ زوال کی شروعات بھی ہوگئی۔

پیسوں کی اسکیم کی وجہہ سے سات سالوں میں اتنی دولت اکٹھا کرنے والے نوہیرا پر سرمایہ کاروں کے ساتھ دھوکہ دھڑی کا الزام عائد ہے۔پیسوں کی اسکیم میں 36سے 42 فیصد ریٹرن کا وعدہ کرنے والی نوہیراکی کمپنیوں کے ایجنٹس نے مہارشٹرا او رآندھرا پردیش میں خوب سرمایہ کار اکٹھا کئے

۔یہاں سے گڑبڑ کی شروعات ہوئی او رحوالہ اسکام بھی سامنے آیا۔مئی2018تک شیخ نے شیخ نے فنڈس کی ہیرا پھیری شروع کی اور ایک بعد دیگر پولیس میں نوہیرا کے نام کی شکایتیں درج ہونے لگیں۔آج شیخ پر قریب 500کروڑ کی دھوکہ دھڑی کا الزام ہے۔

ممبئی پولیس نے گرفتار کر نوہیرا شیخ سے پوچھ تاچھ کی ‘ جس کے بعد اسے حیدرآباد پولیس کو سونپ دیاگیا۔ نوہیرا کو ممبئی پولیس ایک سرمایہ کار شان الہی کی ایک شکایت کی بنیاد پر 25اکٹوبر کو گرفتار کیا۔ چنددن قبل خفیہ ایجنسی بھی ممبئی پولیس سے اس ضمن میں پوچھ تاچھ کرنے کے لئے پہنچی ۔

ایک تحقیقاتی افیسر نے بتایا کہ زیادہ تر سرمایہ کار مسلم سماج سے تعلق رکھتے ہیں جن سے بلاسودی حلال کاروبار کا وعدہ کیاگیاتھا۔