اکبر اویسی کو تلنگانہ حامیوں کی برہمی کا سامنا

شادنگر 5 ڈسمبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) درگاہ حضرت جہانگیر پیراں ؒپر زیارت کیلئے پہونچنے والے چندرائن گٹہ مجلس ایم ایل اے اکبر الدین اویسی کی گاڑی کو کتور منڈل کے موضع نیمن نروا کے پاس تلنگانہ کے سینکڑوں حامی جس میں ٹی آر ایس اور بی جے پی کے کارکن شامل تھے، مجلس ایم ایل اے اکبر الدین اویسی کی گاڑی کو روک کر جئے تلنگانہ کے نعرے بلند کئے ۔ تلنگانہ بند کے اعلان کے پیش نظر تلنگانہ کے حامیوں نے موضع نیمن نروا کے پاس سے درگاہ جانے والی سڑک پر صبح کی اولین ساعتوں سے ہی سڑک پر ٹائر اور دیگر اشیاء ڈال کر سڑک کو روک رکھا تھا ۔ اسی دوران اکبر اویسی کی گاڑی وہاں پہونچی ،اکبر اویسی کی گاڑی پر تلنگانہ کے حامیوں کی نظر پڑتے ہی تلنگانہ کے حامیوں نے احتجاجی نعروں میں شدت پیدا کردی بعد ازاں مقامی اقلیتی عوام نے اکبر اویسی کو دوسرے راستہ درگاہ شریف کی طرف لے جارہے تھے تلنگانہ کے حامی کارکنوں نے اس راستہ پر بھی پہونچ کر جئے تلنگانہ کے نعرے بلند کرتے ہوئے گاڑی کو روکنے کی کوشش کی ۔ مقامی اقلیتوں کی مداخلت کے بعد اکبر اویسی کی گاڑی وہاں سے روانہ ہورہی تھی کہ تلنگانہ کے حامی قائدین اکبر اویسی کی گاڑی پر پتھراو کیا ۔ آخر کار اکبر اویسی کافی مشکلات کے بعد درگاہ شریف پہونچے اور درگاہ شریف میں زیارت کے بعد درگاہ شریف سے باہر نکلنے کے دوران دوبارہ تلنگانہ کے سینکڑوں حامی درگاہ شریف کے پاس جمع ہوگئے اور جئے تلنگانہ کے نعرے بلند کئے ۔ تلنگانہ کے حامیوں نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے نعرے بلند کئے۔ واقعہ کی اطلاع پاکر کتور پولیس درگاہ شریف پہونچی بعدازاں مقامی عوام نے مجلس ایم ایل اے اکبر اویسی کو درگاہ سے شادنگر آنے والے راستے سے شادنگر بائی پاس تک لاکر چھوڑ دیا ۔وہ شادنگر سے حیدرآباد کی طرف پولیس نگرانی میں طرف روانہ ہوگئے ۔ مذکورہ واقعہ کے ساتھ کتور پولیس سخت چوکسی اختیار کرتے ہوئے درگاہ اور موضع نیمن نروا پر خصوصی توجہ مبذول کرتے ہوئے پولیس دستوں کو متعین کردیا ہے ۔