اکابرین سے سیکھ کر مستقبل کالائحہ عمل طے کریں

جمعیت علمائے ہند کے سوس سال مکمل ہونے کے موقع پر منعقدہ دوروز سمینارکے دوران مولانا محمودمدنی کا خطاب
نئی دہلی۔رفیع مارگ واقع کانسٹی ٹیوشن کلب کے ماؤلنکر ہال میں جمعیتہ علمائے ہند کے سو سال مکمل ہونے کے موقع پر اکابرین کی خدمات وقربانیوں پر دوروزہ سمینار کا افتتاحی اجلاس امیر الہند مولانا قاری سید محمد عثمان منصور پوری صدر جمعیتہ علمائے ہند کی صدرا میں منعقدہوا۔

اس سمینار میں شرکت کے دورا ن مولانا ارشد مدنی صدرجمعیتہ علمائے ہند نے اکابرین پر منعقد ہورہے سمیناروں کے لئے مولانا محمود مدنی کی ستائش کی اور کہاکہ جمعیتہ علمائے ہند کی یہ خصوصیت ہے کہ اسے ہمیشہ اللہ والی کی قیادت او رسرپرستی حاصل رہی ہے۔جمعیتہ علمائے ہند در حقیقت حضرت شیخ الہند مولانا محمود حسین دیوبندی کی جماعت ہے جسے ان کے شاگردوں نے جذبہ حریت کے تحت قائم کیاتھا۔

مولانا محمو دمدنی جنرل سکریٹری جمعیتہ علمائے ہند نے کہاکہ آج ہم مسلمانوں کے جو حالات ہیں ان کی ہمیں حضرت سید الملت مولانا محمد میاں دیوبندی کی یادآتی ہے ۔ جنھوں نے تقسیم وطن کے بعد ارتداد کی لہر کا سینہ سپر ہوکر مقابلہ کیا۔ آج ہمارے بچے او ربچیوں کی بڑی تعداد ارتداد کے کنارے پرہے۔

ایسے میں ہمارے اوپر کام بہت زیادہ بڑھ گیا ہے ۔ اگر ہم اس پرکام نہیں کریں گے تو ہماری نسلیں ہمیں معاف نہیں کریں گی۔اس موقع پر مولانا محمود مدنی نے صد سالہ تقریبا ت کو لے کر اعلان کیا کہ مرکز کی طرف سے ابھی چھ مزید سمینار ہوں گے‘ نیزجمعیتہ علمائے ہند پورے ملک میں اس نوعیت کے پانچ سو اجلاس کرے گی ۔

انہوں نے یہ بھی اعلان کیاکہ حضرت شیخ الہند مولانا محمود حسن دیوی بندی ‘ حضرت شیخ الاسلام حضرت مولانا حسین احمد مدنی او رفدائے ملت مولانا اسعد مدنی پر بھی مشترکہ اجلاس جلد کیاجائے گا۔ انہوں نے کہاکہ ہم پروگرام اس لئے کررہے ہیں تاکہ ہم اپنے اکابر سے سیکھ کر مستقبل کالائحہ عمل طئے کریں۔

قبل ازیں اپنے افتتاحی خطبہ میں صدر جمعیتہ علمائے ہند مولانا قادری محمد عثمان منصور پوری نے کاکہاکہ اس سمینار میں ابوالمحاسن حضرت مولانا محمد سجاد بہاری اور حضرت مولانا سید محمد میاں صاحب دیو بندی کی شخصیت او رخدمات کو موضوع بنایا گیاہے ۔

یہ دونوں شخصیات جمعیتہ علماء ہند کی تاریخ میں ممتاز حیثیت کی حامل ہیں۔ مولانا خالد سیف اللہ ‘ مولانا انیس الرحمن قاسمی ‘ پاکستان کے معروف عالم دین مولانا عطاء الرحمن ‘ مولانا رابع حسن ندوی ‘ مولانا عتیق احمدبستوی نے ہم خطاب کیا۔

اس موقع پر مذکورہ حضرات کے علاوہ مولانا اختر عادل ‘ مولانا ضیا الحق خیرآبادی‘ مولانا سید محمد میاں دیو بندی ‘ مولانا نورالحسن راشدکاندھلوی ‘ مولانا ندیم الواجدی‘ پروفیسراخترالوسیع صدر مولانا آزاد یونیورسٹی جودھپوراور دیگرنے بھی خطا ب کیا۔

نظامت کے فرائض مولانا محمو دمدنی جنرل سکریٹری جمعیتہ علمائے ہند ‘ مفتی محمد سلمان منصور پوری‘ مفتی محمدعفان منصورپوری نے مشترکہ طور پر انجام دیے۔