اٹھ اعضاء والی عراقی بچی کا نوائیڈہ کے اسپتال میں کامیاب علاج

نئی دہلی:اٹھ اعضاء کے ساتھ پیدا ہونی والی عراقی بچی کے زائد پیر اور ہاتھ کے اعضاء کی کامیاب ترین سرجری کرتے ہوئے ڈاکٹرس نے اسے ایک نئی زندگی دی ہے

]۔مذکورہ سات ماہ کی لڑکی کرم کی جن حالات میں پیدائش ہوئی جس کو پالی میلیا کہاجاتا ہے ‘ جس میں پیدائش سے ہی نومولود کو ایک سے زائد اعضاء ہوتے ہیں۔نوائیڈہ کے جیا پی اسپتال کے ڈاکٹر س کی ٹیم نے اس احساس نوعیت کی سرجری تین حصوں پر انجام دی ۔

ڈاکٹر گورو راتھوڑ سینئر کنسلٹنٹ ارتھوپیڈک اور جوئنٹ ریپلیس منٹ ڈپارٹمنٹ آف دی اسپتال نے کہاکہ ’’ جب پہلی بار کرم کو اسپتال لیاگیا اس وقت وہ صرف دوماہ کی تھی او رحالت نہایت ابتر بھی تھی۔

اب اس کی طبعیت میں تبدیلی ائی اور اپریشن کے قابل ہونے کے بعد ہی مختلف حصوں میں سرجری کا فیصلہ لیاگیا ‘‘۔پہلے حصہ میں پیٹ سے جڑے پیروں پر مشتمل زائد اعضاء نکالے گئے۔

اس کے بعد بچی کو عراق واپس بھیج دیا گیا جہاں سے اس کے والدین فون او رای میل پر ربطے کے ذریعہ علاج کروارہے تھے۔

دوسرے مرحلے میں دو مزید زائد اعضاء جسم سے نکالے گئے۔ڈاکٹر راتھوڑ نے کہاکہ ’’ دوسرے عام بچوں کے طرح اب کرم کے دوپیرہیں‘‘۔

تاہم اس کا دائیں پیر برابر حرکت میں نہیں تھا اس کے لئے ڈاکٹرس کی ٹیم نے تیسرے مرحلے کی سرجری انجام دی تاکہ دائیں پیر کو بھی کارگرد بنایاجاسکے۔

ڈاکٹرس نے کہاکہ اب کرم کی صحت میں تیزی کے ساتھ سدھار آرہا ہے اور وہ اپنے خاندان کے ساتھ پیر کے روز عراق واپس بھیج دی جائے گی۔