اٹل جی چاہتے تھے کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان دوستی کا نیا باب کھلے:ڈاکٹر فاروق عبداللہ 

سری نگر : نیشنل کانفرنس کے صدر اور رکن پارلیمان وزیر اعظم ڈاکٹر فاروق عبد اللہ نے ممتاز سیاسی رہنما اور سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کے انتقال پر گہرے صدمہ کا اظہار کیا ہے ۔ انہوں نے واجپائی کی روح کو سکون کی دعا کی اور پسماندگان کے ساتھ دلی تعزیت کا اظہار کیا ۔

واجپائی کی آخری رسومات میں شرکت کیلئے روانہ ہونے سے قبل ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر عبد اللہ نے اٹل بہاری واجپائی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ واجپائی جی ایک عظیم شخصیت تھے ۔ان میں وہ صلاحیت تھی جو آج کل میں کسی میں نہیں دیکھتا ۔ انہوں نے کہا کہ ان کی ہر خوبی کو جواہر لال نہرو نے اس وقت پہچان لیا تھا جب واجپائی جی پہلی مرتبہ پارلیمنٹ گئے اور وہاں تقریر کی تھی ۔اس کے بعد جواہرلال نہرو ان کے پاس گئے او ران سے کہا کہ اٹل تم ایک دن ہندوستان کے وزیر اعظم بنو گے ۔ فاروق عبد اللہ نے کہا کہ واجپائی کا تعلق آر ایس ایس سے تھا لیکن ان کا دل ان سے بالکل مختلف تھا ۔وہ چاہتے تھے کہ ہندوستان سب کا وطن بنے ، جس میں ہر ایک زبان بولنے والا او رہر ایک مذہب سے تعلق رکھنے والا اپنی زندگی آزادانہ طور پر گذارے ۔

انہوں نے کہا کہ اٹل جی چاہتے تھے کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان دوستی کا نیا باب کھلے ، مگر افسوس اس بات کا ہے کہ وہ اپنے اس خواب کو شرمندہ تعبیر نہ کرسکے ۔ فاروق عبداللہ نے مزید کہا کہ مجھے امید ہے کہ موجودہ مرکزی حکومت اور پاکستان میں بننے والی عمران خان کی قیادت والی حکومت کے ساتھ دوستی کی ایک نئی شروعات کریں گے ۔ او رساتھ ہی سارک کو مضبوط کرنا اور جمو ں کشمیر میں جمہوریت ، انسانیت اورکشمیریت کو بحال کرنا واجپائی جی کو سب سے بڑا خراج عقیدت ہوگا ۔