اوکھلا کی طوبیٰ کالونی میں چلا کارپوریشن کابلڈوزر 

کئی پکے مکان زمین بوس‘ سینکڑوں افراد بے گھر‘ شدید سردی سے بچوں او ربوڑھوں کا برا حال ‘کالونی کو بغیرنونس کے توڑ اگیا جو غیرقانونی ہے۔
خطیب خان

نئی دہلی۔ جنوب مشرقی دہلی کے اوکھلا میں ایس ڈی ایم سی کے کارکنان نے کئی بٹالین فورس کی موجودگی میں تقریبادو سو سے زائد بنے کچے پکے مکانات کو چندگھنٹوں میں زمین بوس کردیا اوراس میں رہنے والے سینکڑوں لوگوں یوں ہی کھڑے تماشہ دیکھتے رہے۔

ان کی مدد کے لئے کوئی بھی سیاسی نمائندہ نہیں آیا۔ حالانکہ اس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تاہم کافی مالی نقصان کی اطلاعات موصول ہورہی ہیں۔ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق ذاکرنگر میں واقع طوبی کالونی میں جامعہ نگر تھانہ کی پولیس کی ٹیم سی آر پی ایف جوانوں کے ساتھ صبح تقریبا 11بجے پہنچ گئی تھے اورتقریبادو بجے ایم سی ڈی کے کارکنان نے نصف درج سے زائد بلڈوزروں کی مدد سے مکانات کی توڑ پھوڑ شروع کردی۔

اسی دوران کالونی کے لوگوں نے سیاسی نمائندوں سے رابطہ کرنے کی کوشش کی تھی لیکن کسی سے رابطہ نہیں ہوا اور نہ ہی کوئی ان کی مدد کے لئے پہنچا۔دیرشام تک ایم سی ڈی عملہ کا بلڈوزر دوسو سے زائدکچے پکے مکانات پر چلتا رہا۔

اس دوران جن کے گھراو رمکان مہندم کردئے گئے انہو ں نے وہاں احتجاج بھی لیکن فورس اتنی زیادہ تھی کہ کسی ایک نہ چلی ۔ موقع پر کچھ سماجی کارکنان جس میں خطیب خان اسٹیٹ یوتھ جنرل سکریٹری ‘ سماجی کارکن رفعت خان بھورا اورخطیب تہامی وغیرہ پہنچے اورافسران سے بات کی۔ خطیب خان نے بتایاکہ قانونی سے جب کسی جگہ یامکان کو حکومت اپنی تحویل میں لیتی ہے تو پہلے تحریری نوٹس دیتی ہے لیکن یہا ں کوئی تحریری نوٹس نہیں دیاگیا ۔

ہاں ایم سی ڈی کے افسران سے معلوم کیاتو کہنے لگے کہ کورٹ کا حکم ہے لیکن کورٹ کا حکم نامہ کوافسران نے دکھایا نہیں بلکہ یہ کہاہم نے کالونی کے لوگوں کو تین دن پہلے زبانی اطلاع کردی تھی۔

بھورا نے بتایاکہ اس سے قبل ایم سی ڈی کے لوگوں نے کالونی کے لوگوں کوزبانی بتایاتھا جس کو لے کر لوگ ایم ایل اے دفتر کا چکر لگاتے رہے کہ کسی طرح معاملے کو حل کیاجائے لیکن ایم ایل اے امانت اللہ خان لوگو ں سے نہیں ملے۔

جن لوگوں کے مکان وجھگیاں توڑی گئی ہیں اس میں انور ‘ تحسین ‘ اسامہ ‘ بلال ‘ سلمان وغیر ہ نے بتایاکہ ہم یہاں پندرہ سال سے زمین خرید کر مکان بنا کر رہ رہے ہیں ہمارے پاس تمام دستاویزات بھی موجود ہیں تو پھر کیوایم سی ٹی والے کہتے ہیں کہ زمین ہماری ہے ۔

بلال نے بتایاکہ ہم سب کھلے آسمان کے نیچے ٹھنڈ میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ خطیب تہامی نے بتایاکہ جس پولیسنے دولاکھ روپیہ لے کر مکان بنوائے او راسی کی دیکھ ریکھ میںآج ایم سی ڈی عملہ نے مکانوں کو زمین بوس کردیا جو بڑے شام کی بات ہے ۔

دہلی حکومت سے معاوضہ کا انتظار بھی کررہے ہیں۔ معاوضہ کے مطالبہ کو لے کر اتوار کے دن بٹلہ ہاوس چوک پر احتجاج بھی کیا گیا۔