اوٹکور کے مسلم قبرستان کے تنازعہ کی یکسوئی

اوٹکور ۔ 31 ۔ مارچ ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) اوٹکور کے مسلم قبرستان کا تنازعہ کامیاب مساعی کے ساتھ حل کروانے پر سی آئی مکتھل سرینواس ، مقامی سرپنچ بھاسکر کو بھرپور مبارکباد دیتے ہوئے جناب محمد ابراہیم مکتھل قبرستان کمیٹی ممبر اور جناب محمد حشمت اللہ کلواں ممبر قبرستان نے نامہ نگار سیاست کو ایک پریس کانفرنس اور مشترکہ بیان میں کہا کہ اوٹکور میں برسوں سے پایا جانا والا تنازعہ جو کہ حصار بندی کیلئے ہندو مسلم بااثر شخصیتوں سے بات چیت کے ذریعہ حل کرتے ہوئے رکن اسمبلی رام موہن ریڈی نے بھرپور تعاون کیا ہے ۔ اس کے علاوہ وہ اپنی ذاتی دلچسپی کا مظاہرہ کرتے ہوئے سابقہ وزیر کانگریس شریمتی ڈی کے ارونا سے 5 لاکھ روپئے منظور کروایا اس کے علاوہ سابقہ رکن اسمبلی تلگودیشم جناب دیاکر ریڈی نے اپنی ذاتی رقم سے قبرستان میں ایک بورویل کی تنصیب کروائی اور پانی کے حصول کیلئے پانی کی موٹر بھی دی دی ۔ مسلم قبرستان کی حصار بندی کیلئے کام بڑی تیزی کے ساتھ جارہی ہے واضح رہے کہ حصار بندی کیلئے کمپونڈ وال کا تعمیری کام جاری ہے ۔ مگر کچھ رقم کی ضرورت محسوس کی جارہی تھی اس کیلئے سرپنچ مقامی جناب ایم بھاسکر نے بھی بھرپور تعاون کیا ہے ۔ جناب محمد روشن علی ، جناب محمد شرف الدین گدوال نے بتایا کہ اوٹکور میں برسوں سے پایا جانا والا یہ تنازعہ تھا جس میں کچھ حصہ پر مندر ہے ۔ ہندو مسلم حضرات اور قبرستان کمیٹی کے ذمہ داران نے اوٹکور میں گنگا جمنی تہذیب کو برقرار رکھتے ہوئے گاؤں میں اتحاد اور اتفاق کو ملحوظ رکھتے ہوئے گاؤں کے اعلی اور باثر ہندو مسلم حضرات نے اس برسوں سے پایا جانے والے مسئلہ کی فکر کرتے ہوئے اور قبرستان میں بزرگوں کی قبور کو نقصان پہنچائے بغیر ہندو مسلم کے کامیاب مساعی کے بعد یہ حصاری بندی کام جاری ہے ۔ چند اشرار ہندو مسلم اتحاد کو خراب کرنا چاہتے ہیں ۔ جناب محمد ابراہیم مکتھل ممبر قبرستان نے کہا کہ مزید رقم کی ضرورت ہے حکومت تلنگانہ اور محکمہ اوقاف سے اور اہل خیر حضرات سے گذارش ہیکہ مسلم قبرستان کو بھرپور تعاون کریں اور حصار بندی کی تعمیر ہوسکے ۔