اوباما ایک بار پھر سیاسی اُفق پر، ایشیا کے دورہ پر روانگی

وزیراعظم ہند نریندر مودی سے ملاقات بھی پروگرام میں شامل
واشنگٹن ۔ 29 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) سابق امریکی صدر بارک اوباما جو اب ایک پرائیویٹ شہری بن چکے ہیں، تاہم انہوں نے آج ایک بار پھر عالمی منظر نامہ میں ابھر کر لوگوں کی توجہ اپنی جانب مبذول کرلی ہے۔ موصوف سہ ملکی دورہ کا آغاز کررہے ہیں جن میں ہندوستان اور چین بھی شامل ہیں۔ اپنے پانچ روزہ دورہ میں اوباما پیڈ تقاریر کے علاوہ بیرونی قائدین سے ملاقات اور نوجوانوں کے لئے ایک ٹاؤن ہال ایونٹ میں بھی شرکت کریں گے۔ یاد رہے کہ موجودہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے بھی حالیہ دنوں میں چین کا دورہ کیا تھا جبکہ ان کی دختر اور مشیر ایوانکا اس وقت ہندوستان کے دورہ پر ہیں۔ اوباما کو اپنے ٹاؤن ہال ایونٹ کیلئے ان کے 8 سالہ دور حکومت میں کافی مقبولیت حاصل ہوئی تھی۔ یاد رہے کہ یہ سابق امریکی صدور کی روایت رہی ہے کہ وہ عہدہ سے سبکدوش ہونے کے بعد مختلف ممالک کے دورہ کرتے ہیں کیونکہ اس طرح وہ اپنے فاؤنڈیشنس، لائبریریز اور بریسیڈنشیل سنٹرس کے لئے عطایات بھی جمع کرتے ہیں، تاہم اوباما کے دورہ کو اس لئے بھی زائد اہمیت کا حامل سمجھا جارہا ہے کہ بیشتر بیرونی ممالک موجودہ صدر ٹرمپ کی خارجہ پالیسی کے بارے میں ہنوز غیریقینی کا شکار ہیں لہذا اب وہ ٹرمپ کے پیشرو کے ساتھ تبادلہ خیال کرتے ہوئے یہ بات معلوم کرسکتے ہیں کہ امریکہ فی الحال کسی سمت جارہا ہے۔ اوباما کل شنگھائی پہونچے جہاں وہ ایک بزنس کانفرنس سے خطاب کریں گے جبکہ بیجنگ میں موصوف ایک ایجوکیشن ایونٹ سے خطاب کریں گے۔ بعدازاں اوباما ہندوستان کے لئے روانہ ہوں گے اور وزیراعظم نریندر مودی سے بھی ملاقات کریں گے۔ ہفتہ کے روز پیرس میں اوباما اپنی آخری تقریر کریں گے اور امریکہ واپس آجائیں گے۔ دریں اثناء اوباما کے قریبی ذرائع نے یہ بتانے سے انکار کردیا کہ اوباما کے دورہ کے اخراجات کون برداشت کررہا ہے، البتہ یہ ضرور کہا کہ ان کی تقاریر کے لئے انہیں معاوضہ ادا کیا جائے گا۔