انڈین آرمی کے جوان منوج ٹھاکر نے کتھوا پر بیان دیا اور سخت کاروائی کا مطالبہ کیا۔

نئی دہلی۔ منوج ٹھاکر ایک ہندوستانی فوج کے سپاہی نے کتھوا او راونناؤ عصمت ریزی کیس پر بات کرتے ہوئے خاطیو ں کے خلاف کڑی کاروائی کا مطالبہ کیا‘ جنھوں نے یہ گھناؤنا جرم انجام دیا ہے۔

یوٹیوب پر پوسٹ کئے گئے اپنے جذباتی ویڈیو میں ٹھاکر نے کہاہے کہ لڑکی چاہے وہ ہند وہویامسلم ‘ سکھ ہویاعیسائی وہ ہماری ماں ‘ بہن اور بیٹی ہے‘۔

جموں او رکشمیرکے کتھوا میں ایک اٹھ سال کی معصوم کو محروس رکھ کر مسلسل اس کے ساتھ اجتماعی عصمت ریزی کی گئی اور بعد میں اس کو قتل کردیاگیا‘ برسراقتدار سیاسی پارٹی کے قائدین نے جموں میں خاطیوں کی حمایت میں نکالی گئی ریالی میں شرکت کرتے ہوئے متاثرین کے حوصلوں کو پست کردیا۔

اترپردیش میں اٹھارہ سال کی ایک عورت کی عصمت ریزی کی گئی اور کلدیب سنگھ سینگر نامی رکن اسمبلی اور اس کا بھائی اس معاملے میں ملزم ہیں۔جرم کا کوئی مذہب نہیں ہوتا عصمت ریزی کرنے والا چاہئے کسی بھی مذہب کا ہوا اس کو سزا دینا ضروری ہے۔

انہوں نے کہاکہ سیاست داں انصاف کا مطالبہ نہیں کررہے ہیں بلکہ اپنی گندی سیاست کو بڑھاوا دینے کے لئے ملزمین کی حمایت میں کھڑے ہیں۔ پیش ہے ایک جانباز سپاہی کے بیان کا پورا ویڈیو

https://www.youtube.com/watch?v=NUW3z73UuCU