انڈیااسلامک لکچرل سنٹر میں دی نیشن نیوز پورٹل کی افتتاحی تقریب میں’ موجودہ صحافت میں نوجوانوں کاکردار ‘ کے موضوع پر گفتگو

نئی دہلی۔سابق مرکزی وزیرمملکت اور ال انڈیاکانگریس کمیٹی کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر شکیل احمد نے کہاکہ موجودہ وقت میں صحافت بگڑی صورت حال کی سب سے بڑی وجہ خبروں مں اپنا ذاتی نظریہ شامل کرنا ہے جبکہ خبروں کو خبر تک ہی محدود رکھنا چاہئے۔ڈاکٹر شکیل احمد نے نئی دہلی کے انڈیااسلامک کلچرل سنٹر میں ہندی نیوز پورٹل دی نیشن کی افتتاحی تقریب سے خطاب کررہے تھے۔

اس موقع پر ان کے ہمراہ صحافتی دنیا کی نامور شخصیات موجود تھیں جن میں روزنامہ انقلاب (شمالی ہند) کے ایڈیٹر شکیل حسن شمسی‘ آرجے ڈی کے قومی ترجمان او رسینئر صحافی عارفہ خانم‘ کے نام قابل ذکر ہیں۔

آرجے ڈی ترجمان منوج جھا نے اپنے خطاب میں صحافتی دنیا کی مختلف خرابیوں اور خوبیوں کو گنواتے ہوئے خود کو صحافتی دنیاکے زوال کاگواہ تسلیم کرتے ہوئے کہاکہ ہم سے پہلے کی اور ہمارے بعد کی صحافت میں بڑا فرق آچکا ہے۔ اس دور کی ضرورت پدماوتی پر بحث نہیں بلکہ مندسور اور مظفر نگر میں کیا ہواہے اس پر بات کرنے کی ہے۔ صحافت سچائی کی کسوٹی پر ہونی چاہئے۔

ڈاکٹر عارفہ خانم نے کہاکہ موجودہ وقت میں جو حالات ہیں ایسے میں ہمیں خوشی اس بات کی ہے کہ مارنے والوں سے زیادہ بچانے والے موجود ہیں جس کی مثال یہ تقریب اور اس میں شامل لوگ ہیں۔

انقلاب کے ایڈیٹر شکیل حسین شمسی نے وہاں موجود ’ دی نیشن ‘ سے وابستہ ٹیم کے لوگوں کو مختلف مفید مشوروں سے نوازتے ہوئے کہاکہ یہ سفر یقیناًبہت دشواریوں سے بھرا ہوا ہے مگر یاد رکھئے یہ گھڑیالوں کا مجمع ہے جس میں ہنس بن کر زندگی گذارنا ہے۔

چینلوں کی حالت پر بات کرتے ہوئے کہاکہ آج لوگ صبح چینل یہ سوچ کر بہیں کھولتے کہ کیا خبر ہے بلکہ اسلئے کھول کر دیکھتے ہیں کہ چلو دیکھیں کہ آج کس کوبدنام کیاجارہا ہے ۔

اس کی زندہ دلیل کل رات کو بوانہ آتشزنی ہے جس میں سترہ مرد او رخواتین جل کر فوت ہوگئے مگر ٹیلی ویثرن پر چینل یہی دیکھاتے رہے کہ ابھی تک کجریوال نہیں پہنچنے ہیں۔

تقریب میں استقبالیہ خطبہ نوجوان صحافی عارف اقبال نے پیش کیااور دی نیشن نیوز پورٹل لانچ کرنے کے اغراض ومقاصد بیان کئے ۔

جبکہ عامر علی نے سبھی کا اظہار تشکر کیا۔ تقریب میں فقہ اکیڈیمی سے وابستہ مفتی نادر احمد قاسمی نے بھی اپنے مفید مشورات سے نوازہ او ربے باک صحافت کی تاکید کرتے ہوئے دعاؤ ں سے نوازا۔تقریب میں سبھی مہمانوں کو یادگار پیش کی گئی او رپھولوں سے استقبال کیاگیا جس میں عارف اقبال کی ٹیم کے یاسرعرفات عاشق حسین ‘جواد حسن ‘ پونم ‘ آصف ‘ نعمان اور فرزانہ وغیرہ شامل تھے۔