اندر مت آنا‘ جو نظارہ میں دیکھ رہاہوں‘ آپ نہیں دیکھ پاؤ گی

پڑوسی بزرگ گروچرن نے 70سال کی پڑوسن راموتی سے کہاکہ‘ خطرناک تھا کمرے کامنظر
برائی۔بھٹایہ خاندان کے گیارہ لوگوں کی موت کے سلسلے میں ان کے پڑوسی بزرگ گروچرن کا کہنا ہے کہ جب وہ ان کے گھر داخل ہوئے جو نظارہ سامنے تھا‘ اسے دیکھ کر ان کے پیروں کے سامنے سے زمین کھسک گئی۔وہ جو دیکھ رہے تھے اس پر ان کی آنکھوں کو یقین نہیں آرہاتھا۔

سبھی لوگ وہاں جال پر لٹکے ہوئے تھے۔ گروچرن کے ساتھ ان کی ایک اور 70سالہ پڑوسن راموتی بھی آر رہی تھی۔

جس کو انہوں نے راستے میں ہی سیڑھیوں پر روک دیااور کہاکہ یہاں جو میں نے دیکھا ہے آپ اس کو نہیں دیکھ پائیں گی۔

آپ اندر مت آنا۔ اندر کا نظار بہت خطرناک ہے۔راموتی نے بتایا کہ وہ رات گیارہ بجے تک بھٹایہ خاندان کی دوکان پر تھے۔ د وکان پر بھونیشن عرف بھوپو سے انہوں نے تیل خریدنے کے لئے بول رکھا تھا۔ رات کے بھوپو نے ان سے پوچھا کہ آپ کو کتنے ٹن چاہئے‘ آپ کے دو ٹن منگوادئے ہیں۔

عام طور پر ان کی دوکان رات 11:30بجے تک کھلی رہتی تھی۔ اس کے بعد وہ اپنے گھر گئی تھیں۔ اتوار کے روز صبح 4بجے اٹھ گئی تھی اور بالکونی میں بھی ٹہل رہی تھی۔

صبح 5بجے کے آس پاس بھاٹیہ خاندان کے بیشتر لوگ جاگ جاتے ہیں مگر اتوار کے روز ان میں سے کوئی نہیں اٹھا تو وہ بھی یہی سونچ رہی تھی کہ اتنی دیر تک یہ لوگ سوتے نہیں ہیں اور معلوم نہیں آج کیابات ہے۔

صبح 5کے دودھ کی گاڑی ائی۔ انہوں نے گھر کی ڈور بیل بجایا‘ موبائیل فون ملایا اور آواز بھی دی۔ لیکن اندر سے کوئی جواب نہیں آیا۔

پھر دودھ والا دودھ ان کے گھر کے باہر رکھ کر چلاگیا۔صبح6:30بجے کے بعد تک بھی ان میں سے کوئی نہیں اٹھا تو انہیں تشویش ہونے لگی۔ ان کے سامنے والی گھر میں رہنے والے گروچرن سردار جی کو بھی انہوں نے یہ بات بتائی تو یہ دونوں بھاٹیہ خاندان کے گھر میں گئے۔

مین گیٹ بند تھی مگر اندر سے مقفل نہیں تھی۔ گیٹ کو دھکا دینے پر وہ کھل گئی۔ پہلی منزل پر جانے کے سیڑھیو ں سے ہوتے ہوئی وہ اوپر گئی ان کے ساتھ گروچرن بھی تھے وہاں بھی گیٹ اندر سے مقفل نہیں تھا۔

گروچرن نے اندر جو نظار ہ دیکھا ‘ اسے دیکھتے ہیں گروچرن نے راموتی کو سیڑھیوں پر ہی روک دیا ۔ اس کے بعد گلے کے کچھ اور لوگ بھی وہاں پرپہنچ گئی تھے اور پھر اس کے بعد یہہ خبر گولی اور آگ کی طرح علاقے میں پھیلنا شروع ہوگئی۔