امیرپیٹ تا ایل بی نگر ، حیدرآباد میٹرو ریل سرویس کاآغاز

آلودگی اور ٹریفک میں کمی ‘شہریوں کو میٹرو ٹرین سے سفر کا مشورہ ‘افتتاحی تقریب سے گورنر نرسمہن کاخطاب

حیدرآباد ۔ 24 ستمبر ۔ ( سیاست نیوز) حیدرآباد میٹرو ریل کی امیرپیٹ تا ایل بی نگر 16 کیلومیٹر طویل روٹ کا آج آندھراپردیش و تلنگانہ کے گورنر ای ایس ایل نرسمہن کے ہاتھوں افتتاح عمل میں آیا جس کے ساتھ ہی ساری راہداری I مکمل طورپر کارکرد ہوگئی۔ 16 اسٹیشنوں پر مشتمل اس روٹ کے افتتاح کے ساتھ میاں پور تا ایل بی نگر ساری 29 کیلومیٹر راہداری I مسافرین کے استعمال کیلئے کھول دی گئی ۔ 29 کیلومیٹر طویل میاں پور ۔ ایل بی نگر راہداری I ، 27 اسٹیشنوں پر مشتمل ہے جس کا شمار حیدرآباد کی انتہائی تنگ اور گنجان ٹریفک راہداریوں میں شمار کیا جاتا ہے ۔ اس روٹ کے افتتاح کے ساتھ ہی حیدرآباد میٹرو ریل پراجکٹ کا 46 کیلومیٹر حصہ کارکرد ہوگیا ہے جو دہلی کے بعد ہندوستان کا دوسرا بڑا میٹرو ریل نٹورک ہے۔ اس سے شہر کے شمال مغربی اور جنوب مشرقی حصے مربوط ہوتے ہیں۔ گورنر نرسمہن نے ایل بی نگر میٹرو اسٹیشن پر منعقدہ افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ہائی ٹیک سٹی میٹرو لائن کی ڈسمبر 2018 ء تک تکمیل کانشانہ مقرر کیا ۔ انھوں نے کہاکہ شہر کے میٹرو اسٹیشنوں کو صاف ستھرا رکھنا اس کے مسافرین کی ذمہ داری ہوگی ۔ انھوں نے شہریوں کو مشورہ دیاکہ وہ ان خدمات سے بھرپور استفادہ کریں اور کہا کہ ’’اس ( میٹرو ٹرین کے استعمال )سے ہمیں سڑکوں پر آلودگی سے نجات ملے گی ۔ ایندھن کی بچت کے علاوہ ایمبولینس اور دیگر ہنگامی خدمات کی گاڑیوں کو سڑکوں پر آسانی سے گذرنے میں مدد ملے گی ۔ نرسمہن نے کہا کہ ’’بحیثیت گورنر میں بھی میٹرو کے ذریعہ سفر کرتا رہا ہوں ۔ حیدرآبادی شہریوں سے درخواست کرنا چاہتا ہوں کہ وہ میٹرو کو عادت بنالیں… اپنے ذہنوں کو میٹرو کے استعمال کیلئے تیار کرلیں‘‘ ۔ انھوں نے کہاکہ ایک ہی کارڈ کے ذریعہ میٹرو ٹرین میں سفر ، شاپنگ اور بس کے سفر کی سہولت وغیرہ ان کادیرینہ خواب ہے ۔ انھوں نے عوام کو مشورہ دیاکہ وہ صرف تنقید نہ کریں بلکہ پہلے میٹرو استعمال کریں پھر تجویز دیں کہ اس کی خدمات کو کس طرح مزید بہتر بنایا جاسکتا ہے ۔ ایک بہترین تعمیر و اختراع پر گورنر نرسمہن نے مرکزی و ریاستی حکومتوں کے علاوہ عالمی شہرت یافتہ ادارہ ایل اینڈ ٹی کو مبارکباد دی۔ وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی ، بلدی نظم و نسق کے ٹی راما راؤ نے کہاکہ اس پراجکٹ کی مجموعی لاگت 14,132 کروڑ روپئے ہے ۔ حصول اراضیات کیلئے ریاستی حکومت تقریباً 3000 کروڑ روپئے خرچ کررہی ہے۔ مرکز کی طرف سے مصارف میں تفاوت کی پابجائی کے فنڈ کے طورپر 1,450کروڑ روپئے دے رہی ہے اور ایل اینڈ ٹی 12000 کروڑ روپئے خرچ کررہی ہے ۔ اس طرح پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ( پی پی پی ) کے تحت یہ دنیا کا سب سے بڑا پراجکٹ ہے۔ حیدرآباد میٹرو ریل ( ایچ ایم آر ایل ) کے مینجنگ ڈائرکٹر این وی ایس ریڈی نے کہاکہ ایم جی بی ایس انٹرچینج میٹرو ریل اسٹیشن براعظم ایشیاء کا ایک سب سے بڑا میٹرو ریل اسٹیشن ہے۔ وہ راہداری I (میاںپور ۔ ایل بی نگر ) اور راہداری II (جوبلی بس اسٹیشن ۔ فلک نما) کو مربوط کرنا ہے ۔ ریڈی نے کہاکہ امیرپیٹ اور ہائی ٹیک سٹی کے درمیان 10 کیلومیٹر طویل لائن اس سال ڈسمبر سے شروع ہوگی ۔ جے بی ایس ۔ فلک نما تا مہاتما گاندھی بس اسٹیشن املی بن 10 کیلومیٹر طویل لائن وسط 2019 ء تک کارکرد ہوجائے گی ۔ افتتاحی تقریب میں ریاستی وزراء این نرسمہا ریڈی ، ٹی سرینواس یادو ، پدما راؤ گوڑ کے علاوہ ارکان پارلیمنٹ بنڈارو دتاتریہ اور ملاریڈی ، چیف سکریٹری ایس کے جوشی ، کمشنر جی ایچ ایم سی دانا کشور اور دوسروں نے شرکت کی ۔