امریکی فوج نے سیریا کے جنگی جہاز کو مارگرایا‘ روس نے امریکی ائیر کرفٹ کو بنایا نشانہ

ماسکو:دریا فرات کے مغربی علاقے میں سیریا فضائی پٹی سے اپریٹ کئے جارہے امریکی زیر قیادت فوجی اتحاد کے جنگی جہازوں کو اہم نشانوں کے طور پر سمجھا جائے گا ‘ یہ بات روس کی وزارت دفعہ نے پیر کے روزکہی ‘ ایک روز قبل ہی امریکہ فوج نے سیریہ ائیر فورس جٹ کو نشانہ لگاکر ہوا میں ہی بکھیر دیا تھا۔بی بی سی کی رپورٹ ہے کہ روس جو سیریا کی اصل حامی ہے نے کہاکہ سیریہ میں محفوظ فضائی پٹی کو برقرار رکھنے امریکی کے ساتھ کو تعاون کا معاہدہ کیاگیا تھا اس کو منسوخ کیاجاتاہے۔

تازہ جھگڑا اس وقت پیدا ہوا جب ایک روز بعد ہی امریکنF18Eسوپر ہارنڈ فائیٹر جیٹ کو اتوار کے روز نشانہ بنایاگیاایک سیرین SU-22کو امریکی کی پشت پناہی سے سیرین ڈیموکرٹیک فورسس( ایس ڈی ایف)‘ ایک کردیش عرب اتحادی فوج جو اسلامک اسٹیٹ سے رکا شہر میں محاذ کررہی ہے نے مار گریاتھا۔سیریہ نے امریکہ کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ اس کا موثر جواب دیا جائے گا۔

منسٹری نے کہاکہ’’ کوئی بھی ائیر کرافٹ‘بشمول ہوائی جہاز اور ڈرونس جن کاتعلق بین الاقوامی اتحاد سے ہے جومغربی دریائے فرات سے اپریٹ کئے جارہے ہیں روس کی مخالف ائیرکرافٹ فورس ان کو آسمان اور زمین میں پکڑ کر نشانہ کے طور پر برتاؤ کریگی‘‘۔ پنٹگان نے کہاکہ ایس ڈی ایف کے خلاف طقبہ میں کی گئی بم بمباری امریکی انتباہ کو نذر انداز کرتے ہوئے کی گئی ہے۔

سیریا کی خانہ جنگی کو روکنے کے نام پر جہاں بین الاقوامی ادارے مداخلت کررہے ہیں وہیں پر سیریہ صدر بشر الاسد کی مدد کے لئے ایران اور روس کھڑے ہیں اور انہیں ان لبنانی شیعہ ملیشیاء حزب اللہ کی بھی بھر پور مدد حاصل ہورہی ہے۔درایں اثناء ترکی کے پردے کے پیچھے سے مدد کرنے والے فری سیریائی فوج کے ممبران ترکش بارڈر سے صوبے میں اپنے مدد پہنچارہے ہیں۔