امریکہ کے بعد اب کویت نے پانچ مسلم اکثریت والے ممالک بشمول پاکستان پر امتناع عائد کیا

کویت شہر:امیریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے پچھلے جمعہ کو سات مسلم اکثریت والے ممالک پر امتناع کے احکامات کے بعد ‘ کویت حکومت نے اب کہاہے کہ ممنوعہ پانچ مسلم اکثریت والے ممالک کے لوگ ویزا کے لئے درخواست نہ دیں۔مذکور ہ پانچ ممالک میں شام‘ ایراق‘ پاکستان ‘ افغانستان اور ایران شامل ہیں۔

 

تاہم پاکستانی سفیر برائے کویت غلام دستگیر نے کویت کی جانب سے پاکستان پر امتناع عائد کرنے کی بات کی تردید کی ہے۔ٹرمپ کی سرکاری کاروائی سے قبل کویت ہی ایک ایساشہر ہے جس نے شامی قومیت کے لوگوں کے کویت میں داخلہ کو ممنوع قراردیا۔

کویت شہر نے سال2011میں ہی شامی شہریوں کے ویزا پر پابندی عائد کردی تھی۔جولائی 2016کویت نے ائی ایس ائی ایس کے تین دہشت گرد حملوں کی کوششوں کو ناکام بنایا تھا۔

متوتر دھاؤں اوراندرون و بیرون کویت مسلسل تلاشی مہم کے سلسلہ دہشت گردوں کی گرفتاری کے بعد ختم ہوا ‘ جس کے متعلق وزارت داخلہ نے کہاکہ گرفتار ہوئے افراد کو تعلق ’’ داعش‘‘ سے ہے ‘ داعش ائی ایس ائی ایس کی عربی اصطلاح ہے۔

یہ خلیجی ملک ‘ متعدد امریکی فوجیوں کا اڈہ رہا ہے جس نے اس سے پہلے کبھی اس قسم کے حالات کا سامنا نہیں کیا۔قبل ازیں ائی ایس ائی ایس نے دعویٰ کیاتھا کہ وہ شیعہ مسجد پر کو نشانہ بنایا ہے جس میں 27لوگ ہلاک اور 200زخمی ہوئے ہیں۔

پچھلے سال کویت کی جانب سے جاری کردہ مشاورتی نوٹ کے مطابق’’دہشت گرد متواتر دھمکیاں دے رہے ہیں کہ وہ گولف علاقے کو اپنانشانہ بنائیں گے۔

جس میں مغربی مفادات‘ بشمول رہائشی علاقے ‘ ملٹری ‘ تیل ‘ ٹرانسپورٹ اور فضائی مفادات شامل ہیں‘ اس کے علاوہ عوامی مقامات اور ہوٹلوں کو بھی نشانہ بنانے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔