امریکہ میں مذہبی حقوق کے علمبرداروں نے وزیراعظم مودی کی تنقید کی

واشنگٹن میں ہندوستانی امریکی مسلم کونسل کی تقریب میں متعدد شخصیات نے ہندوستان میں اقلیتوں کے خلاف ہندوتوا وادی حملوں کے لئے وزیراعظم نریندر مودی کو ذمہ دار قراردیا۔ کہا مودی ہندتوا وادی عناصر کی مذمت اور ان سے دوری بنانے میں ناکام رہے ۔

واشنگٹن۔امریکہ میں مذہبی حقوق کے لئے کام کرنے والے کارکنوں نے ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی کو اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں اور عیسائیوں کے خلاف ہندوتوا وادی گروپ کے ذریعہ حملوں کو روکنے میں ناکام رہنے پر شدید تنقید کا نشانہ بنایاہے۔

ا س سللسہ میں ہندوستانی امریکی مسلم کونسل کی جانب سے منعقدہ ایک تقریب ’ہندوستان میں مذہبی آزادی‘ میں کارکنوں نے وزیراعظم مودی پر زوردیا کہ وہ اقلیتوں کے خلاف تشدد کے وقاعات کی مذمت کریں اور تشدد میں ملوث ہندتوا گروپوں کے خلاف ضروری اقدام اٹھاتے ہوئے انہیں اس کے لئے کٹہرے میں کھرا کریں۔

امریکی کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی کی سابق سربراہ کٹیرینہ لانٹوس سویٹ نے اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ وزیراعظم مودی کی جانب سے اپنی پارٹی میں موجودانتہا پسند عناصر کی مذمت یا ان سے دوری بنانے میں ناکامی کی وجہ سے یہ دن دیکھنے کو مل رہے ہیں۔

انہوں نے مزیدکہاکہ اشتعال انگیز بیان بازی او رمذہب کی بنیاد پر قومی شنا ؁خت کی وجہہ سے ہندوستان میں خوف امتیاز او رغیر ہندوؤں کے خلاف حملے کا ماحول پید اہوا ہے۔

اس تقریب میں انٹرنیشنل کرسچین کنسرن کے صدر جیف کنگ نے ایک سروے کا حوالہ دیا جس میں کہاگیا ہے کہ ہندوستان کے 86فیصد عیسائی ہندوستان میں اپنے تحفظ کے تئیں فکر مند ہیں جبکہ 73فیصد عیسائیوں کو امتیازی رویہ کا سامناہے۔

انہو ں نے کہاکہ 84فیصد لوگو ں کا کہنا ہے کہ مودی کی حکومت میں اقلیت کم محفوظ ہیں۔ انہو ں نے کہاکہ اگر وزیراعظم مودی تشددکی مذمت کریں او رملزمین کو قانون کے کٹہرے میں کھڑا کریں تو یہ تشدد رک جائے گا۔

اسی تقریب میں امریکن ہومنسٹ اسوسیشن کے ڈائرکٹر میتھو بلگر نے کہاکہ عالمی مذہبی آزادی کے معیار کے اعتبار سے ہندوستان نیچے آرہا ہے۔ ہندوستان میں اقلتوں سے متعلق سکھ تنظیم کے پون سنگھ نے کہاکہ آرایس ایس کا فسطائی نظریہ کہلوگوں کا ایک چھوٹا گروپ دوسروں سے برتر ہے‘ اس پر قاپو پانے کی ضرورت ہے ۔

وہ اس کے لئے جمہوریت کا سہارا لیتے ہیں اور اختلاف رائے رکھنے والو ں کو قتل کردیتے ہیں ۔ کیونکہ وہ انہیں پسند کرتے ہیں۔ انہو ں نے موہن بھگوات کو وزیر دینے کے لئے امریکہ کی بھی سخت تنقید کی۔ اس کے علاوہ بھی کئی کارکنوں نے اس موقع پر تقریریں کیں۔