امرتسر میں جلتے ہوئے روان کے علامتی پتلے کا مشاہدہ کرنے والوں کو ٹرین تیز رفتار ٹرین نے روندیا۔ پچاس کی موت

امرتسر کے قریب پنجاب کے جودا پھاٹک علاقے میں روان کے جلتے ہوئے علامتی پتلے کا ہجوم مشاہدہ کررہاتھا
پنچاب۔امرتسر کے قرب جوار اور پنجاب کے دھونی گھاٹ کے قریب میں واقع جوارا پھاٹک ریلوے کراسنگ پر دسہرہ تہوار کے دوران روان کے جلتے علامتی پتلا کا مشاہدہ کرنے والے ہجوم کو برق رفتار ٹرین نے روند یا جس کے نتیجے میں کم سے کم پچاس لوگ ہلاک ہوئے ہیں۔

ضلع ایڈیشنل کمشنر پولیس سٹی ٹو لکھبیر سنگھ نے کہاکہ مذکورہ واقعہ 6:45کے قریب پیش آیا ۔ تین سو لوگوں پر مشتمل لوگوں کو ہجوم روان کے پتلے کو جلانے کے عمل کامشاہدہ کررہاتھا۔ جب راون کا پتلہ جلا تو اس وقت پٹاخوں کے دھماکوں کی زور دار آوار میں ڈی ایم یو ٹرین نمبر74943کی آوازیں دب گئی اور ٹرین ریلوے ٹریک پر کھڑے ہوکر جلتے پتلے کا مشاہدہ کررہے تھے اور ویڈیو نکال رہے تھے اس کی زد میں آگے۔

پی ٹی ائی کی رپورٹ کے مطابق سب ڈویثرنل مجسٹریٹ راجیش شرما نے کہاکہ مرنے والوں کی تعداد میں پچاس سے اضافہ ہوسکتا ہے۔ امرتسر پولیس کے ایک اور افیسر نے کہاکہ 35کے قریب لوگ اس واقعہ میں بری طرح زخمی بھی ہوئے ہیں۔

عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ مذکورہ ریلوے ٹریک کے اطراف واکناف میں کوئی حصار نہیں ہے اور لوگ دسہرہ تقریب کا مشاہدہ کرنے کے لئے ریل کی پڑیوں پر چڑ گئے تھے۔ مذکورہ روان کاعلامتی پتلا ریلوے ٹریک سے دو سو فٹ کی دوری پر نصب کیاگیاتھا۔

نارتھ ریلو سی پی آر کے حوالے سے اے این ائی نے کہاکہ کچھ واقعات کے پیشنظر لوگ امرتسر او رمانی والا کے درمیان گیٹ نمبر27کے دوڑنے لگے ۔

نیوز ایجنسی پی ٹی ائی کے عہدیدارو ں کے حوالے سے کہاکہ آمنے سامنے دو ٹرینیں آگئی جس کی وجہہ سے لوگوں کو بچنے کا کم ہی موقع ملا۔ چیف منسٹر پنچاب امریند رسنگھ نے واقعہ پر گہرے رنج وغم کا اظہار کیااور جنگی خطوط پر راحت او ربچاؤ کے کام انجام دینے کی عہدیدارو ں کو ہدایت دی ہے۔

مرنے والے کے پسماندگان کے ساتھ اپنی مکمل ہمدردی کا ہوم منسٹر راج ناتھ سنگھ نے بھی اظہار کیا۔