الیکشن 2019ء کے بعد دراندازوں کو باہر کریں گے : امیت شاہ

شاجاپور ؍ بروانی ۔ 15 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) بی جے پی سربراہ امیت شاہ نے آج کہا کہ ان کی پارٹی وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت میں 2019ء کے عام انتخابات جیتنے کے بعد ملک بھر سے دراندازوں کو چن چن کر نکال باہر کرے گی۔ ایک انتخابی ریالی سے خطاب کرتے ہوئے امیت شاہ نے کہا کہ درانداز 1971ء سے ہندوستان آرہے ہیں اور بعض اپوزیشن جماعتوں جیسے کانگریس اور ٹی ایم سی کا ’’ووٹ بینک‘‘ بن چکے ہیں۔ امیت شاہ نے کہا کہ آسام میں نیشنل رجسٹر آف سٹیزنس (این آر سی) کے قطعی مسودہ میں 40 لاکھ افراد کو حذف کرنے کے بعد صدر کانگریس راہول گاندھی، ٹی ایم سی سربراہ ممتابنرجی، صدر ٹی ڈی پی چندرا بابو نائیڈو اور سرپرست سماج وادی پارٹی ملائم سنگھ یادو جیسے قائدین ایسا افسردگی ظاہر کرنے لگے جیسا کہ ان کی نانی مر گئی ہو۔ وہ تمام نے این آر سی پر اعتراض کیا۔ ان تمام کو کیوں دکھ ہورہا ہے۔ امیت شاہ نے راہول گاندھی پر الزام عائد کیا کہ وہ دراندازوں کے انسانی حقوق کے تعلق سے زیادہ فکرمند ہے اور ان دراندازوں کے کئے گئے بم دھماکوں کے متاثرین کی اُتنی فکر نہیں۔ امیت شاہ نے کہا کہ کانگریس کو رونے دیجئے ، ہم رکنے والے نہیں ہے۔ آپ 2019ء میں نریندر مودی کی حکومت کو منتخب کیجئے۔ وہ نہ صرف آسام سے بلکہ سارے ملک سے دراندازوں کی نشاندہی کرتے ہوئے انہیں باہر کرے گی کیونکہ قومی سلامتی بی جے پی کیلئے نہایت اہمیت کی حامل ہے۔ امیت شاہ نے مودی زیرقیادت حکومت کی ستائش کی کہ اس نے 2016ء میں اوری حملے کے بعد سرحد پار دہشت گردی کے ٹھکانوں پر آرمی کے ذریعہ سرجیکل اسٹرائیک کئے۔ انہوں نے کہا کہ راہول کو سپاہیوں کی شہادت کی قدر سمجھ نہیں آتی۔ امیت شاہ نے مودی زیرقیادت این ڈی اے حکومت اور سابقہ منموہن سنگھ حکومت کے درمیان فرق کو اجاگر کیا۔