الیکشن کے عین قبل کلکتہ پولیس کمشنر کے خلاف سی بی ائی کی کاروائی تیز۔گرفتاری کے لئے سپریم کورٹ سے رجوع ہوئی ایجنسی

کلکتہ-سابق کلکتہ پولس کمشنر راجیو کمار کی گرفتاری کیلئے ایک بار پھر سی بی آئی نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے ۔جانچ ایجنسی نے اپنی درخواست میں کہا ہے کہ چٹ فنڈ گھوٹالہ میں کئی معلومات حاصل کرنے کیلئے راجیو کمار کو حراست میں لیا جانا ناگزیر ہے ۔

واضح رہے کہ3 فروری کو سی بی آئی کی ٹیم جس میں 40کے قریب افسران تھے راجیو کمار جو اس وقت کلکتہ پولس کمشنر کے عہدہ پر فائز تھے کی رہائش گاہ پر اچانک دھاوا بول دیاتھا مگر کلکتہ پولس اور وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کی مداخلت کی وجہ سے سی بی آئی راجیو کمار سے پوچھ گچھ نہیں کرسکی۔

سی بی آئی کے اس اقدام کو آئین کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی بھوک ہڑتا ل پر بیٹھ گئیں تھیں۔ اس معاملے میں سی بی آئی نے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی۔معاملہ کی سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے راجیو کمار کو سی بی آئی کے شیلانگ دفتر میں پیش ہونے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا تھا کہ جانچ ایجنسی اس وقت انہیں گرفتار نہیں کرسکتی ہے ۔

اس کے بعد راجیو کمار شیلانگ میں سی بی آئی کے سامنے پیش ہوئے اور کئی دنوں تک جانچ ایجنسی پوچھ تاچھ کرتی رہی۔ اب سی بی آئی نے شاردا چٹ فنڈ گھوٹالہ میں مزید پوچھ تاچھ کرنے کیلئے حراست میں لینا چاہتی ہے ۔

اس کیلئے جانچ ایجنسی نے درخواست دیتے ہوئے کہا کہ اس معاملے میں مزید معلومات حاصل کرنے کیلئے راجیو کمار کو گرفتار کرنا ضروری ہے ۔سی بی آئی نے عدالت سے کہا کہ شاردا چٹ فنڈ گھوٹالہ سے متعلق بہت ساری فائلیں غائب ہیں۔

شاردا چٹ فنڈ گھوٹالہ ہزاروں کروڑ روپے کا گھوٹالہ ہے ۔چٹ فنڈ کمپنی نے کئی گنا رقم واپس کرنے کے نام پر لوگوں سے روپے وصول کیے تھے ۔شار دا چٹ فنڈ کمپنی اپریل 2013 میں اچانک بند ہوگئی۔ایک اندازے کے مطابق 2ہزار کروڑ روپے مارکیٹ سے وصول کیے گئے تھے ۔