الیکشن کمیشن ویلو ر کے الیکشن کی منسوخی چاہتاہے۔ رائے دہندوں کوراغب کرنے کے لئے پیسوں کااستعمال

نئی دہلی ۔تاملناڈو کے ویلور میں رائے دہی کی تاریخ 18اپریل کو مقرر کی گئی ہے ۔ ایک مرتبہ صدر جمہوریہ سے منظوری مل جائے تو ویلور پہلا لوک سبھا حلقہ ہوگا جہاں پر پیسوں کے استعمال کا استحصال کرنے پر یہاں پر الیکشن رد کردیاجائے گا۔پچھلے دو ہفتوں میں ڈی ایم کے لیڈران کی جانب سے نقدی کی ضبطی کے پیش نظرالیکشن کمیشن نے پیر کے روز صدر جمہوریہ ہند رام ناتھ کوئند سے ویلور پارلیمانی حلقہ میں الیکشن منسوخ کرنے کی سفارش کی ہے۔

کہاگیا ہے کہ رائے دہندوں کو راغب کرنے کے لئے پیسوں کے استعمال کاشبہ ہے۔

تاملناڈو کے ویلور میں18اپریل کے روز رائے دہی مقرر ہے ۔ اب تک یہ واضح نہیں ہوا ہے کہ اایا امور اور گڈیام اسمبلی حلقے جو ویلور لوک سبھا سیٹ کے تحت آتے ہیں جہاں پر ضمنی الیکشن ہے کو بھی منسوخ کیاجائے گا یا جمعرات کے روز منصوبہ کے تحت وہاں پر رائے دہی ہوگی ۔

پیر کی نصف شب کے دوران راشٹرپتی بھون کو الیکشن کمیشن کی تجویز موصول ہوئی ہے ۔ انڈین ایکسپریس کو ملی جانکاری کے مطابق منگل کے روز وزرات قانون سے اس معاملے میں رائے حاصل کی جائے گی ۔تاہم صدرجمہوریہ کا ردعمل انتہائی اہم ہے ‘ مگراس طرح کے واقعات میں الیکشن کمیشن کی تجویز کو شرف قبولیت ملنا کا بہت ہی کم موقع ہوتا ہے۔

ایک مرتبہ صدر جمہوریہ سے منظوری مل جائے تو ویلور پہلا لوک سبھا حلقہ ہوگا جہاں پر پیسوں کے استعمال کا استحصال کرنے پر یہاں پر الیکشن رد کردیاجائے گا۔

وہیں ڈی ایم کے ویلورلوک سبھا حلقہ کے امیدوار آنند کے گھر سے تلاشی کے دوران چھن بین کرنے والوں کو انیس لاکھ روپئے کی رقم موصول ہوئی ہے ‘ عہدیداروں کو دس لاکھ غیر محسوب اثاثہ جات کاحصہ ملے۔

اب تک ضبط شدہ غیرمحسوب رقم ‘ منشیات‘ شراب قیمتی مصنوعات اور کی جملہ قیمت2550کروڑ ہے ۔سال2014کے الیکشن میں کمیشن نے 1200کروڑ کی لاگت کے نقدی ‘ شراب او رقیمتی مصنوعات ضبط کئے تھے