الور ہجومی تشدد واقعہ :راجستھان حکومت کے خلاف سپریم کورٹ میں عرضی داخل

نئی دہلی : راجستھان کے ضلع الور میں گؤرکشا کے نام پر ایک ااور مویشی تاجر کا پیٹ پیٹ کر قتل کردیا گیا ۔جس کی ہر طرف سے مذمت کی جارہی ہے اور اب اس کے خلاف ایک طرف اپوزیشن کی طرف سے پارلیمنٹ میں آواز اٹھائی جارہی ہے وہیں دوسری طرف اب یہ معاملہ عدالت عظمیٰ پہنچ گیا ہے ۔اور اب اس معاملہ پر سماعت ۲۰؍ اگست کو ہوگی ۔تحسین پونہ والا سمیت دیگر عرضی گزاروں نے اپنی عرضی پیش کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے کہا کہ عدالت کی خلاف ورزی کرنے کے معاملہ میں راجستھان حکومت کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے ۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ راجستھان حکومت نے عدالت کی توہین کی ہے ۔چنانچہ ان کے خلاف کارروائی ضروری ہے ۔تحسین پونہ والا اور دیگر فریقین کی باتوں کی سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ پٹیشن داخل کردیجئے اوراب ہجومی تشدد پر ۲۰؍اگست کو سماعت ہوگی اور اس میں اس کو بھی شامل کرلیا جائے گا ۔انہوں نے عدالت عظمیٰ میں پٹیشن داخل کرتے ہوئے کہا کہ راجستھان حکومت نے سپریم کورٹ کی جانب سے گذشتہ دنوں جاری گائیڈ لائین پر کام نہیں کیا جس کے سبب الور میں ایک شخص کا گؤ رکشا کے نام پر قتل کردیاگیا ۔

واضح رہے کہ گذشتہ دنوں سپریم کورٹ نے تحسین پونہ والا سمیت دیگر کی پٹیشن پر سماعت کرتے ہوئے مرکزی اور صوبائی حکومتوں کو ہدایت دی تھی کہ وہ ہجومی تشدد پرقابو پانے کیلئے سخت اقدامات کریں ۔اور اگر اس پر قابو نہیں پایا جاسکے تو اس کو روکنے کیلئے قانون بنایا جائے ۔اس میں یہ بھی کہاگیا تھا کہ کسی کو بھی قانون ہاتھ میں لینے او رسڑک پر انصاف کرنے کی اجازت نہیں ہے ۔اور اسی کو بنیاد بنا کر تحسین پونے والا نے سپریم کورٹ میں پٹیشن داخل کی ہے ۔