الوار واقعہ۔میویشیوں کو لے جانے کی وجہہ سے قتل‘پیہلو خان کے گھر میں دوگائے رکھے ہوئے ہیں ‘ گھر والے پریشان

نئی دہلی۔خراب بارش کی وجہہ سے چاول کی فصل تباہ ہوگئی اور بڑا بیٹا عدالتی کشمکش میں گھیرا ہوا ہے ‘ ایسے میں پیہلو خان کے گھر والوں کو گذارا مشکل حالات میں آگیا ہے اور ان کی آمدنی کا ذریعہ گھر میں موجود صرف دوگائے ہوگئے ہیں۔اپریل کے مہینے میں ہریانہ کے جئے سنگھ پور کے ساکن ڈائری فارم کسان پیہلو خان کو راجستھان کے الوار ضلع میں خودساختہ گاؤ رکشکوں نے قتل کردیاتھا۔پیہلو خان اپنے دوبچوں کے ہمراہ جئے پور سے دوگائے اور دوبچھڑے خرید کر اپنے گھر واپس لوٹ رہے تھے اسی دوران خود ساختہ گاؤ رکشکوں کے ہجوم نے ان پر حملہ کردیاتھا۔ دوران علاج وہ اسپتال میں زخموں سے جانبرنہ ہوسکے۔

پیہلو خان کا قتل قومی سطح پر گاؤ رکشہ کے نام پر جاری گاؤ رکشکوں کی بربریت کے خلاف احتجاج کا سبب بن اور سارے ملک میں اس جارحانہ واقعہ کی مذمت میں احتجاج منظم کیاگیا ۔خان کی موت کے بعد ایک سیاہ رنگ اور دیگر ہلکے رنگ کی دوگائے ایک تنظیم نے گھر والوں پیش کی اور اب مذکورہ گائیوں کا دودھ ہی اس خاندان کی آمدنی کا ذریعہ بنی ہوئی ہے۔ائی اے این ایس سے بات کرتے ہوئے خان کی بیوہ زیبن نے کہاکہ ’’ ہمیں گائے کا دودھ فروخت کرکے کچھ پیسے حاصل ہوجاتے ہیں اس کے علاوہ رشتہ دار بھی ہماری کچھ مددکررہے ہیں‘‘۔

زیبن نے مزیدکہاکہ میر ا بڑا بیٹا ارشد حملے کے وقت اپنے والد کے ساتھ تھا جس کی وجہہ سے اس کا نام بھی مقدمہ شامل ہیں اور وہ عدالت کی کشکمش میں الجھا ہوا ہے اور وہ کام پر جانے سے قاصر ہے۔انہوں نے مزید کہاکہ’’ پیہلو خان کی موت کے بعد ہم لوگ کچھ بھی کرنے سے قاصر ہیں‘‘۔ انہوں نے بتایا کہ وہ پہلے اپنے شوہر کا کھیتی باڑی میں ہاتھ بٹایاکرتی تھی۔ارشاد جس کی عمر 24سال ہے نے بتایا کہ ’’ گائے کادودھ بیچ کر وہ یومیہ 150روپئے کماتے ہیں اور باقی کا دودھ گھر کے لئے کام آتا ہے‘‘۔ گھر کے معاشی حالات نہایت ابتر ہوگئے ہیں۔

ارشاد ڈرائیور کاکام کرتا تھا مگر اب گھر میں بیٹھا ہوا ہے۔اس نے کہاکہ’’ میں کس طرح کہیں پر بھی جاسکتا ہوں؟اب میرے اوپر سارے کنبے کی ذمہ داری ہے۔ کیا میں اپنے گھر والو ں اور اس کیس کو دیکھوں‘ یا پھر ڈرائیونگ کو جاؤں‘‘۔اس نے کہاکہ 45000ہزار کے عوض جئے پور سے اس نے دوگائے خریدی تھی وہ گائے گھر نہیں پہنچ سکی اور راجستھان کے گاؤ شالہ کو منتقل کردی گئی۔معاشی بحران کے علاوہ انہیں خان کے قتل میں قانونی انصاف کی جدوجہد کا بھی سامنا ہے۔

ارشاد نے ائی اے این ایس سے کہاکہ’’ جب پچھلے بار میں اس کیس کے ضمن میں بہرور گیاتھا وہ لوگ( جو ملزمین کے قریبی ہیں) نے میری کار کو روک پر مجھے دوبارہ یہاں دیکھائے دینے پر جان سے ماردینے کی دھمکی دی تھی‘‘۔پیہلو خان کا خاندان چاہتا ہے عدالت کی نگرانی میں پیہلو خان کے قتل کی جانچ ہواور مقامی پولیس کی جانب سے چھ لوگوں کو کلین چٹ دئے جانے کے بعد انہو ں نے مطالبہ کیا کہ اس کیس کو راجستھان کے باہر منتقل کیاجایا۔

ارشاد نے ان چھ لوگ جس کو پولیس نے کلین چٹ دی ہے کہ متعلق کہاکہ ’’ میرے آنکھوں کے سامنے انہیں( خان) کو قتل کردیاگیا‘‘۔ قبل ازیں پانچ ملزمین کو موقع واردات پر موجود نہ ہونے کی بنیاد پر کلین چٹ دی جاچکی ہے۔ارشاد نے حکومت او رپولیس اور عدالت سے سوال پوچھا کہ ’’ اگر وہاں پر کوئی موجود نہیں تھا تو کس نے میرے والد کا قتل کیا ہے؟‘‘