اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مذہبی اقلیتوں پر حملوں کی مذمت

اقوام متحدہ 8 اگست (سیاست ڈاٹ کام) اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے عراق میں مذہبی اقلیتوں پر حملوں کی سختی سے مذمت کرتے ہوئے زور دیا کہ حکومت عراق کو بین الاقوامی تائید حاصل ہونی چاہئے ۔ اقوام متحدہ میں برطانیہ کے سفیر مارک لیال گرانٹ نے فرانس کے ساتھ ہنگامی مشاورت کے بعد سلامتی کونسل میں اپنا بیان پڑھ کر سنایا۔ انہوں نے کہا کہ برطانیہ جو سلامتی کونسل کا جاریہ ماہ صدر ہے فرانس سے درخواست کرچکا ہے کہ عراق میں دولت اسلامیہ کے عسکریت پسندوں کے مظالم کا شکار مذہبی اقلیتوں کی مدد کی جائے ۔ پیرس میں وزیر خارجہ فرانس لارنٹ فیبیوس نے کہا تھا کہ انہیں عراق کی صورتحال پر گہری فکر ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ عراق میں مذہبی اقلیتوں کو عسکریت پسندوں کے مظالم سے چھٹکارا دلایا جائے ۔

سلامتی کونسل نے دنیا بھر کی حکومتوں پر زور دیا کہ حکومت عراق کی بھرپور مدد کی جائے تا کہ وہ جہادیوں کی جارحانہ کارروائیوں کی وجہ سے پیدا ہونے والے انسانی بحران پر قابو پاسکے ۔ 15 رکنی سلامتی کونسل کا اجلاس نیویارک میں بند کمرے میں منعقد کیا گیا ۔ اقوام متحدہ شہریوں کیلئے جو پہاڑی علاقوں میں پھنسے ہوئے ہیں غذا اور پینے کے پانی کے پیاکٹس طیاروں کے ذریعہ سربراہ کرنے پر بھی غور کررہی ہے۔ اقوام متحدہ کے معتمد عمومی بانکی مون نے بین الاقوامی برادری میں اپیل کی کہ حکومت عراق کی مدد کی جائے تا کہ شمالی عراق کے بیشتر علاقوں پر قابض ہوجانے والے دولت اسلامیہ کے جنگجوؤں کے مظالم سے مقامی عوام کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر بچایا جاسکے ۔

سلامتی کونسل نے دولت اسلامیہ عراق و شام کی مذمت بھی کی جس کی وجہ سے لاکھوں افراد بے گھر ہوچکے ہیں اور پہاڑی علاقوں میں بھوکے اور پیاسے پھنسے ہوئے ہیں۔ اسلامی عسکریت پسندوں کی زبردستیوں کا نشانہ خاص طور پر مذہبی اقلیت یزیدی اور عیسائی شامل ہیں۔ سلامتی کونسل نے تمام سیاسی اداروں سے اپیل کی کہ وہ پھوٹ پر قابو پائے اور عراق کے قومی اتحاد ،خود مختاری اور آزادی کو برقرار رکھنے کیلئے متحدہ طور پر جدوجہد کریںتا کہ ایک ایسی حکومت قائم کی جاسکے جو پورے عراق کی آبادی کی نمائندہ ہو ۔ گذشتہ 48 گھنٹوں کے دوران دو لاکھ سے زیادہ شہری دولت اسلامیہ کے جنگجووں کی پیشرفت کے پیش نظر آزاد کردستان علاقہ سے فرار ہوچکے ہیںاور ایک لاکھ 80 ہزار افراد سرحد پار کر کے ضلع دوہک میں پناہ لے چکے ہیں۔ اقوام متحدہ انسانی امداد کی بنیادوں پر بے گھر ہونے والے شہریوں کو پناہ گزین کا درجہ دے رہا ہے۔