اقلیتی طلبہ کو سیول سرویس امتحانات کی کوچنگ کا عنقریب آغاز

کوچنگ کے لیے کمیٹی تشکیل ، بہت جلد اعلامیہ ، سکریٹری اقلیتی بہبود سید عمر جلیل
حیدرآباد ۔ 31۔اکتوبر (سیاست نیوز) اقلیتی طلبہ کیلئے سیول سرویس امتحانات کی کوچنگ کا جلد آغاز ہوگا۔ محکمہ اقلیتی بہبود نے جاریہ سال طلبہ کے دو بیاچس کوچنگ کیلئے منتخب کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور توقع ہے کہ جلد ہی اس سلسلہ میں اعلامیہ جاری کردیا جائے گا ۔ گزشتہ سال اقلیتی طلبہ کو سیول سرویس کیلئے کوچنگ کااہتمام نہیں کیا جاسکتا، لہذا گزشتہ سال کے منتخب 62 طلبہ پر مشتمل پہلے بیاچ کی کوچنگ کا جلد ہی آغاز ہوگا۔ سکریٹری اقلیتی بہبود سید عمر جلیل نے بتایا کہ جن اداروں میں کوچنگ کا اہتمام کیا جائے گا ، اس کیلئے کمیٹی تشکیل دی جائے گی ۔ گزشتہ سال تین عہدیداروں پر مشتمل کمیٹی نے چار نامور کوچنگ سنٹرس کی سفارش کی تھی جن میں اقلیتی طلبہ کو سیول سرویسز کی کوچنگ دی جاسکتی ہے۔ میناریٹی اسٹڈی سرکل کے زیر اہتمام کوچنگ کے انعقاد کا فیصلہ کیا گیا تھا ۔ تاہم جاریہ سال سنٹر فار ایجوکیشنل ڈیولپمنٹ آف میناریٹیز طلبہ کی کوچنگ کی نگرانی کرے گا۔ سنٹر کے ڈائرکٹر پروفیسر ایس اے شکور نے بتایا کہ گزشتہ سال اسکریننگ ٹسٹ کے ذریعہ جن 62 طلبہ کا انتخاب کیا گیا تھا، ان کو جاریہ سال کوچنگ کیلئے مدعو کیا جائے گا ۔ جو بھی طلبہ کوچنگ میں حصہ لینا چاہیں ، انہیں پہلے بیاچ میں شامل کیا جاسکتا ہے ۔ دوسرے بیاچ کے طلبہ کا اسکریننگ ٹسٹ کے ذریعہ انتخاب کیا جائے گا ۔ جملہ 100 اقلیتی طلبہ کو سیول سرویسز کی کوچنگ دی جائے گی اور یہ کوچنگ 8 ماہ پر مشتمل ہوگی۔ اضلاع سے تعلق رکھنے والے امیدواروں کو حکومت ماہانہ 1500 روپئے بطور اسٹائیفنڈ جاری کرے گی۔ جن چار اداروں میں کوچنگ دی جائے گی، اس کے تمام اخراجات حکومت برداشت کرے گی۔ طلبہ اپنی پسند کے ادارہ کا انتخاب کرسکتے ہیں۔ طلبہ کو مضمون کے اعتبار سے علحدہ کوچنگ سنٹرس کے انتخاب کا اختیار دیا جائے گا ۔ سیول سرویسز میں اقلیتوں کی نمائندگی میں اضافہ کیلئے حکومت نے نامور اداروں میں کوچنگ کے اہتمام کا فیصلہ کیا ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ تفسیر اقبال آئی پی ایس ، شفیع اللہ مینجنگ ڈائرکٹر اقلیتی فینانس کارپوریشن اور پروفیسر ایس اے شکور ڈائرکٹر سی ای ڈی ایم پر مشتمل کمیٹی کوچنگ اداروں سے بات چیت کرتے ہوئے فیس کا تعین کرے گی۔ توقع ہے کہ نومبر کے دوسرے ہفتہ میں پہلے بیاچ کی کوچنگ کا آغاز ہوگا۔ یہ پہلا موقع ہے جب حکومت نے اقلیتی طلبہ کو اپنی پسند کے ادارہ میں کوچنگ کی سہولت فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سابق میں بھی سیول سرویسز کی کوچنگ دی گئی تھی، لیکن اقلیتی طلبہ منتخب نہیں ہوسکے۔