اقلیتی طبقات کی لڑکیوں کی تعلیم حکومت کی اولین ترجیح

ملک بھر میں تعلیمی انفراسٹرکچر کو جنگی خطوط پر فروغ دینے کا فیصلہ : مختار عباس نقوی
نئی دہلی۔ 4 جون (سیاست ڈاٹ کام) مرکزی وزیر اقلیتی امور مختار عباس نقوی نے دعویٰ کیا کہ اقلیتی طبقات سے تعلق رکھنے والی لڑکیوں کی تعلیم مودی حکومت کی اولین ترجیح ہے اور کہا کہ ملک کے ایسے علاقوں میں جہاں لوگ اپنی بیٹیوں کو اسکول نہیں بھیج سکتے ہیں، تعلیمی انفراسٹرکچر کو فروغ دینے کیلئے جنگی خطوط پر اقدامات کئے جائیں گے۔ نقوی نے انتیودیا بھون میں اپنی وزارت اقلیتی امور کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اقلیتوں پر زور دیا کہ وہ چوکس رہیں تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ حصول تعلیم کی راہ میں کوئی رکاوٹ حائل نہ ہو۔ بعدازاں ان کے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’اقلیتوں کی سماجی، معاشی و تعلیمی بااختیاری کیلئے تعلیم، روزگار اور بااختیاری کو فروغ دینا ہمارا بنیادی مقصد ہے اور ہم اس مقصد کے حصول کیلئے سخت محنت سے کام کررہے ہیں‘‘۔ اس اجلاس میں مملکتی وزیر اقلیتی امور کرن رجیجو نے بھی شرکت کی ۔ مختار عباس نقوی نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ ’’اعتماد کی شاہراہ پر ترقی کی گاڑی کو تیز رفتار کے ساتھ آگے بڑھانا ہماری ترجیح ہے تاکہ آئندہ پانچ سال کے دوران اقلیتوں کی ترقی و خوشحالی کو یقینی بنایا جاسکے اور ہر ضرورت مند کی زندگی میں خوشی لائی جاسکے‘‘۔ نقوی نے کہا کہ ’پڑھو ، بڑھو‘ مہم ملک بھر میں شروع کی جائے گی تاکہ اقلیتوں سے تعلق رکھنے والی لڑکیوں کی تعلیم کی حوصلہ افزائی کی جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر کے ان علاقوں میں تعلیمی انفراسٹرکچر کو جنگی خطوط پر فروغ دیا جائے گا جہاں لوگ محض سماجی و معاشی وجوہات کی بنیاد پر اپنی بیٹیوں کو اسکول نہیں بھیجتے۔ انہوں نے کہا کہ ’’پردھان منتری اسکالرشپ اسکیم کے تحت آئندہ پانچ سال کے دوران 5 کروڑ طلبہ کو فائدہ پہونچانا ہمارا ہدف ہے ، ان میں 50% طالبات بھی شامل رہیں گی‘‘۔ نقوی نے کہا کہ ہنرمندی کے فروغ کیلئے ملک بھر میں 100 ہنر ہاٹ منظم کئے جائیں گے تاکہ ہنر مند افراد اور نوجوانوں کو مارکٹ اور روزگار کے مواقع میسر ہوسکیں۔ علاوہ ازیں ہنر مند افراد کو اپنی دیسی ساختہ دستکاری اشیاء کی فروخت کے لئے ایک آن لائن پلیٹ فارم بھی فراہم کیا جائے گا۔