اشتعال انگیزی پر کانگریس نے اکبر اویسی کو بنایا نشانہ‘ ایم ائی ایم کو ’بی جے پی کی بی ٹیم‘ قراردیا

حیدرآباد: اے ائی ایم ائی ایم رکن اسمبلی اکبرالدین اویسی کے دعوے کہ’’ ہمارے بھائیوں ‘‘ کے ووٹوں سے پارٹی صدر اسدالدین اویسی 50پارلیمانی سیٹوں پر کامیابی حاصل کریں گے ‘ کے بعد ایک نیا تنازع کھڑا ہوگیا ہے اس تبصرے کو مسلمانوں سے ایک اپیل کے طور پر دیکھا جارہا ہے جس کو بی جے پی کے خلاف’’ نفرت بھری تقریر ‘‘ کے طورپر بھی دیکھا جارہا ہے۔

تاہم کانگریس نے دریں اثناء بی جے پی کو اویسی بردران کے ’’ غلط استعمال‘‘ کا مورد الزام ٹھرایاجو ’’ اشتعال انگیزی کے نظریہ کو فروغ دیتے ہوئے سماج میں نفر ت اور باہمی دشمنی کو بڑھاوا دے رہے ہیں‘‘۔ کانگریس ترجمان ابھیشک سنگھوی نے اویسی بردارن کو برسراقتدار جماعت کی بی ٹیم قراردیا اور بی جے پی الزام لگایا کہ بی جے پی کا یہ’’ گندی چالوں کا شبہ ہے ‘‘ تاکہ ’’ سستی سیاست‘‘ آگے بڑھایاجائے۔

دہلی میں انہوں نے رپورٹرس سے کہاکہ’’ مجھے یہ صاف طور پر کہنے دیجئے‘ مجھے یہ کہنے میں کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہوگی کہ پھر دوبارہ بی جے پی بی ٹیم‘اگرچہ کہ ان کانام اویسی برداران بھی ہوسکتا ہے‘‘۔انہوں نے کہاکہ’’ ان کا مقصد صرف ایک ہے۔ ہندو بمقابلہ مسلمان‘ طبقہ بمقابلہ طبقہ‘ علاقہ بمقابلہ علاقہ‘ ہندوستانی بمقابلہ ہندوستانی اور ہر ایک سے ہرایک کی مقابلہ آرائی کرائی جائے۔جب بھی یہ لوگ کچھ کریں گے ‘ ہم دوبارہ انہیں بے نقاب کردیں گے‘‘