اسمبلی میں ٹیپوسلطان کی تصویر لگانے پرہنگامہ۔

اسمبلی اسپیکر رام نواس گوئل نے کہاکہ’ ٹیپوسلطان کی تصوئیر لگانا قابل فخر ہے ‘ کیونکہ انہو ں نے انگریزوں سے لوہالیاتھا‘ بی جے پی کی مخالفت اس کی تنگ ذہنیت کی عکاس ہے۔
نئی دہلی۔ دہلی کے ممبران اسمبلی اور دہلی اسمبلی میں آنے والے لوگوں کو ملک کے انقلابیوں سے روبرو کرانے کے مقصد سے دہلی اسمبلی کی گیلریوں میں مجاہدین آزادی اور انقلابیوں کی تصاویر لگائی گئی ہیں۔ ان تصاویر کی نقاب کشائی یوم جمہوریہ کے پرمقرر کی گئی ہے لیکن اس سے پہلے ہی بی جے پی والوں نے ہنگامہ مچانا شروع کردیا ہے ۔

دراصل دہلی اسمبلی میں تنتا ٹوپے سے لے کر لکشمی بائی اور نانا راؤپیشوا سے لے کر برسامنڈا تک کی تصاویر لگائی گئی ہیں‘ لیکن مجموعی 70تصاویر میں ایک تصویر کو لے کر بی جے پی دہلی حکومت پر حملہ آور ہوگئی ہے اور وہ تصویر ہے شیر میسور ٹیپوسلطان کی ۔ بی جے پی کے رکن اسمبلی اوپی شرما نے اسمبلی میں ٹیپو سلطان کی تصویر لگانے کو عوام کے جذبات کو مجرم کرنے والا قراردیا۔

انہو ں نے کہاکہ جب کجریوال کو معلوم ہے کہ یہ متنازع ہے تو کیوں تصویر لگائی گئی۔ بھگت سنگھ ‘ لکشمی بائی ‘ کے ساتھ لگانے والا قد نہیں ہے ٹیپوسلطان کا ‘ میں معاملہ کو اسمبلی میں بھی اٹھاؤں گا۔

وہیں دہلی اسمبلی کے اسپیکر رام نواس گوئل کا کہنا ہے کہ ٹیپوسلطان کی تصویر گانا فخر کی بات ہے کیونکہ ٹیپو نے انگریزوں سے جم کر لوہا لیاتھا اور بی جے پی کی مخالفت نئی چیز نہیں ہے۔

کرناٹک میں بھی ٹیپو جینتی منائے جانے کو لے کر بی جے پی اور کانگریس آمنے سامنے آچکے ہیں اور اب یہ تنازعہ کرناٹک سے نکل کر دہلی میں بھی آگیا ہے ۔یوگی ادتیہ ناتھ بھی کرناٹ کے وزیراعلی سدارمیا پر ٹیپوسلطان کو لے کر حملہ آور رہے ہیں۔