اسلامی تعلیمات کے بغیر معاشرہ کا قیام ممکن نہیں

بیدر۔27؍مئی۔(سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)۔اسلام کی تاریخ ہے کہ اسلام میں تعلیم و تربیت کا سلسلہ مساجد کے ذریعے انجام پاتا تھا‘وقت کے ساتھ ساتھ نکل کر مدرسہ کی صورت میں ڈھل گیا اور یوں اسلامی دنیا میں دینی مدارس و مکتب کو جو مرکزی حیثیت اور شان و شوکت حاصل ہوئی وہ کسی سے پوشیدہ نہیں ہے۔اسی طرح محلہ میں مکتب کا قیام یا مساجدمیں مکتب کا قیام بھی دینی تعلیم کی ضروریات کو پورا کرتے ہیں ۔اسلامی تعلیمی و تربیتی سلسلہ کا ہی ایک تسلسل ہے ۔ان خیالات کا اِظہار آج بیدر کی تاریخی جامع مسجد میں جامع مسجد انتظامیہ کمیٹی کی جانب سے مولانا مفتی غلام یزدانی اشاعتی خطیبِ جامع مسجد بیدر کی زیرِنگرانی میں دو ماہی گرمائی تعطیلاتی دینی مکتب کے اختتامی جلسہ و تقسیم اسنادات کے انعقاد پر امیرِ شریعت کرناٹک مولانامفتی محمد اشرف علی باقوی بنگلور نے اپنے صدارتی خطاب میں کیا ۔انھوں نے کہا کہ قُرآن و سنت کی تعلیمات کے بغیر کسی اسلامی معاشرہ کی بقاء اور اس کے قیام کا تصور نہیںکیا جاسکتا ۔قُرآن و سنت اسلامی تعلیمات کا منبع ہیں‘ اور دینی مکاتب و مدارس کا مقصد اسلامی تعلیمات کے ماہرین ‘قُرآن و سنت پر گہری نگاہ رکھنے والے علماء تیار کرنا اور علوم ِ اسلامیہمیں دسترس رکھنے والے ایسے رجال کارپیدا کرنا جومسلم معاشرہ کا اسلام سے ناطہ جوڑیں اور دینی و دنیاوی اُمور میں راہنمائی اور اسلامی تہذیب و ثقافت کے تحفظ کا فریضہ انجام دیں۔شہ نشین پر جامع مسجد انتظامی کمیٹی کے صدر محمد سراج الدین منصبدار‘معتمد قادر پاشاہ قادری صاحب‘شاہین ادارہ جات بیدر کے سکریٹری ڈاکٹر عبدالقدیر ‘محمد جاوید کلاس ون کنٹراکٹر‘رکن ‘اختر محی الدین انجینئر رکن‘محمد غوث قریشی‘اور حبیب الرحمن کے علاوہ مولانا مفتی غلام یزدانی اشاعتی خطیبِ جامع مسجد بیدر و دیگر موجود تھے۔جامع مسجد دینی مکتب کے طلباء و طالبات کو اسنادات مولانا مفتی محمد اشرف علی باقوی کے ہاتھوں دئیے گئے ۔پروگرام کا آغاز قراء تِ کلام پاک سے ہوا ۔مولانا مفتی غلام یزدانی اشاعتی خطیبِ جامع مسجد بیدر و نگران جامع مسجد دینی مکتب نے مکتبِ ہذا میں طلباء و طالبات کو دینی تعلیم سے آراستہ کرنیوالے اساتذہ کرام سے اِظہار تشکر کیا اور اولیائے طلباء کو مباکباد پیش کی کہ ان کے بچے گرمائی تعطیلات کا بھر پور فائدہ اُٹھایا ۔انہی کے اِظہارِ تشکر پر جلسہ کا اختتا م عمل میں آیا۔