اسرائیل کے نتن یاہو پر ’’ رشوت‘‘ دھوکہ‘ ‘ کااشارہ

اسرائیل اٹارنی جنرل کے دفتر کی منشاء ہے کہ وہ بنجامن نتن یاہو پر بدعنوانی کے کیس میں کاروائی کرے گی۔

یروشلم۔اسرائیل کے اٹارنی جنرل نے کہاہے کہ وہ وزیراعظم بنجامن نتن یاہو پر لگے رشوت خوری کے ایک اور بدعنوانی اور بھروسہ توڑنے کا دومعاملا ت پر الزامات عائد کرنا چاہتے ہیں۔

نتن یاہو نے جمعرات کے روز ایک ٹیلی ویثرن خطاب کے دوران کہا کہ ان پر کرپشن کے متعلق لگائے گئے الزامات’’ تاش کے پتوں کے گھر کی ‘‘ طرح بکھر جائیں گے۔انہوں نے کہاکہ وہ ’’ بہت سالوں تک ‘‘ وزیراعظم برقرار رہنے کا ارادہ رکھتے ہیں

۔طویل مد ت سے جس کا انتظا رتھا اس پر پہلی مرتبہ ایک برسراقتدار وزیراعظم اسرائیل پر سرکاری نوٹس تاکہ کاروائی کا منصوبہ ہوا ہے سخت انتخابی دوڑ کے توقعات بے یقینی کیفیت اختیار کرچکے ہیں۔

اٹارنی جنرل اویچائی نے ایک بیان میں کہاکہ وہ چاہتے ہیں کہ اسرائیل لیڈر پر زیر التواء الزامات کی سنوائی کی جاسکے‘ جس میں نتن یاہوکو الزامات فائل کرنے سیق بل اپنے بچاؤ کا ایک موقع فراہم کیاجائے گا۔

درکار سنوائی9اپریل کے الیکشن کے بعد ہوسکتی ہے۔جمعرات کے روز وزیراعظم نے ان الزامات کو سیاسی طور پر فروغ دیا ہوا جو ان کے دوبارہ انتخاب کے امکانات کو نقصان پہنچایاجانے کا مقصد سے ہوا ہے۔

نتن یاہو کو اس مرتبہ مرکزی سیاسی اتحاد جس کی قیادت سابق ملٹری چیف بینی گنٹاز کررہے کے سخت مقابلے کا سامنا ہے