اسرائیل میں خواتین پر تشدد میں اضافہ،ملک گیر احتجاج

یروشلم۔5ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام)دنیا بھر میں خواتین کے خلاف تشدد کے واقعات کم ہونے کے نام نہیں لے رہے ہیں۔خودکو مہذب کہنے والا اسرائیل بھی اس سے مبرا نہیں ہے ۔وہاں بھی خواتین کے خلاف گھریلو اور دوسرے تشدد میں اضافہ ہورہاہے ۔اسی سلسلہ میں اسرائیل میں خواتین کی جانب سے گھریلو تشدد کے خلاف ملک گیر احتجاج سے معمولات زندگی مفلوج ہوگئی۔واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے 2 لڑکیوں کو قتل کردیا گیا تھا جس کے بعد اسرائیل میں رواں برس ہلاک ہونے والی لڑکیوں اور خواتین کی مجموعی تعداد 24 ہوگئی۔برطانوی نشریاتی ادارے ‘ دی گارجین’ میں شائع رپورٹ کے مطابق تل ابیب میں ہزاروں خواتین نے گھریلو تشدد کے خلاف حکومتی توجہ حاصل کرنے کیلئے لال رنگ کے جوتے مرکز میں رکھ دیئے ۔اس حوالہ سے بتایا گیا کہ اسرائیل کے ہر چھوٹے بڑے شہر میں خواتین نے احتجاجاً دفاتر کا بائیکاٹ کیا اور مرکزی شاہراہیں بلاک کردی۔مظاہرین نے ہلاک ہونے والی خواتین کی یاد میں چند لمحات خاموش اختیار کرکے خراج عقیدت پیش کیا۔مظاہرین نے نعرے لگا ئے کہ ‘‘بی بی، اٹھیں، ہمارا خون اتنا سستا نہیں ہے ’’…۔خیال رہے کہ‘ بی بی’ سے مراد اسرائیل کے وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو ہیں۔مرکزی شاہراوں پر ہلاک ہونے والی خواتین کی یاد میں لال رنگ بکھردیئے گئے ۔دوسری جانب اپوزیشن نے حکومت پر الزام لگایا کہ بنجامن نیتن یاہو گھریلو تشدد سے متعلق موجودہ پروگرام کی حمایت کرنے میں ناکام ہیں۔زیونسٹ پارٹی کے رہنما کیسینیا نے کہا کہ ‘‘تمام باتیں ترجیحات کی ہیں’’۔انہوں نے بتایا کہ ‘‘گھریلو تشدد کے خلاف حکومتی پروگرام کیلئے 5 کروڑ 20 لاکھ پاؤنڈ تاحال منتقل نہیں کئے گئے ۔ان کا دعویٰ تھا کہ ‘ویلفیئر کے دفاتر منہدم ہونے والے ہیں’’۔