ارونگ آباد فسادات۔ مبینہ طور پر فلپ کارڈکے ذریعہ خریدے گئے تلوار‘ چاقو پولیس نے ضبط کیا

اورنگ آباد۔سنٹرل مہارشٹرا ٹاؤن اورانگ آباد میں فسادکے واقعات پیش ہونے کے بعد منگل کے روز کرائم برانچ نے بھاری مقدار میں تشدد کا شکار علاقے سے ہتھیار ضبط کئے جس کے متعلق مبینہ طورپر کہاجارہا ہے کہ ہتھیار ان لائن ویب سائیڈ فلپ کارڈ سے خریدے گئے تھے۔

رپورٹس کے مطابق پولیس نے شہر کے مکند واڑی اور ناگیشوار واڑی سے دودرجن سے زائد ہتھیار ضبط کئے اور سات لوگ بشمول کوریر کمپنی کے منیجر کو بھی گرفتار کرلیاہے۔

تحقیقات میںیہ بات سامنے ائی ہے کہ ہتھیار فلپ کارڈ کے ذریعہ بک کرائے گئے تھے جس کی ڈیلیوری پنجاب کے امرتسر بذریعہ کوریر ہوئی‘ جس کا نام ایسکورٹ سروس پرائیوٹ لمیٹیڈ ہے۔

تیس سے زائد ہتھیار جس میں بارہ تلورایں‘ سولہ چاقو ‘ چاپرس‘ گپتی وغیر ہ شامل ہیں گھریلو استعمال کے زمرے میں بک کراکر ان لائن خریدی گئی تھی جو ضبط کرلیاگیا ہے

پولیس محکمہ کی جانکاری کے مطابق 11اور12مئی کو پیش ائے فرقہ وارانہ فسادات کے چار د بعد مذکورہ ہتھیار شہر منگائے گئے تھے۔

انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق اسٹنٹ ڈائرکٹر جنرل آف پولیس ( لاء اینڈ ارڈر) بپن بابری نے کہاکہ ’’ اس طرح کے خطرناک ہتھیار معلوم او رغیر معلوم طریقہ سے خریدی ‘ ٹرانسپورٹ او ر فراہمی کے متعلق فلپ کارڈ کی بکنگ کے تمام قانونی پہلوؤں کا بھی ہم جائزہ لے رہے ہیں‘‘۔ا

نہوں نے مزیدکہاکہ آج انہوں نے ہتھیار منگایا ہے کل کے روز منشیات کا ارڈر بھی دے سکتے ہیں۔ احتیاط کے لئے ای کامرس اداروں کی ذمہ داری کے طور پر کچھ خطوط کا تعین کرنا ضروری ہوگیا ہے‘‘۔

مئی کے مہینے میں فرقہ وارانہ کشیدگی کے دوران دو مسلمان پولیس فائیرنگ میں فوت ہوگئے تھے جبکہ ساٹھ سے زائد لوگ زخمی ہوئے ہیں۔

ائی اے این ایس کی رپورٹ ہے کہ مہارشٹرا کے کانگریس لیڈر رادھا کرشنا وکھی پٹیل نے چہارشنبہ کے روز فلپ کارڈ پر امتناع کا مطالبہ کیا تھا جو ہتھیاروں کی خریدی کا ایک بہترین ذرائع ثابت ہوا ہے۔