اراکین بلدیہ کے مشاہرہ میں اضافہ کی مخالفت

عادل آباد میں بلدیہ اجلاس سے کونسلر فاروق احمد کا خطاب
عادل آباد /30 نومبر (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) صدر نشین مجلس بلدیہ، نائب صدر اور اراکین بلدیہ کے مشاہرہ میں اضافہ کی مخالفت کرتے ہوئے مسٹر فاروق احمد نے کہا کہ معمر افراد، بیواؤں اور جسمانی معذورین کو وظائف فراہم کرنے کو ترجیح دینا چاہئے، جب کہ بلدی ٹیکس کے ذریعہ مجلس بلدیہ کو حاصل ہونے والی آمدنی کے تحت چیرپرسن، نائب چیرپرسن اور اراکین بلدیہ کے مشاہرہ میں اضافہ سے مجلس بلدیہ پر ماہانہ 6,63,000 روپیوں کا زائد بوجھ پڑ سکتا ہے۔ واضح رہے کہ اس وقت صدر نشین بلدیہ کو ماہانہ آٹھ ہزار روپئے، نائب صدر کو 3200 روپئے اور کونسلرس کو 1800 روپئے فراہم کئے جاتے ہیں، جس کے لئے وارڈ نمبر 23 کے کونسلر مسٹر نیڈاری ستیش اور دیگر سات ارکان بلدیہ نے چیرمین کو 50 ہزار روپئے، نائب صدر کو 25 ہزار روپئے اور کونسلرس کو 15 ہزار روپئے مشاہرہ ادا کرنے مجلس بلدیہ کے ماہانہ اجلاس کے ایجنڈے میں شامل کرتے ہوئے تجویز روانہ کرنے کی خواہش کی تھی۔ مجلس بلدیہ کے اس اجلاس میں 19 کے منجملہ 14 نکات کو متفقہ طورپر منظوری دی گئی۔ کانگریس کونسلر مسٹر اجے اور بی جے پی کونسلر روی نے بتکما تہوار کی خاطر حکومت کی جانب سے جاری کردہ 1.50 لاکھ روپیوں کے استعمال کی تفصیلات دریافت کرتے ہوئے 1.30 لاکھ روپیوں کے بیجا استعمال کا ذمہ دار صدر نشین بلدیہ کو قرار دیا اور پینے کے پانی کو صاف و شفاف بنانے کی غرض سے تین لاکھ روپیوں کے صرفہ سے حاصل کی جانے والی کیمیکل کی تفصیل دریافت کرنے پر بلدی عہدہ دار تفصیل بتانے سے قاصر رہے۔ شریمتی آر منیشا کی صدارت میں منعقدہ بلدی اجلاس میں مسرز غیاث الدین، شیخ اشفاق، ظہیرافغانی، عروج خان، محترمہ شکیلہ انجم، بلقیس بیگم، شاہدہ بیگم، شمیم سلطانہ اور اسماء پروین وغیرہ بھی موجود تھیں۔