ادتیہ ناتھ نے الیکشن کمیشن سے کہا’ علی ‘ بجرنگ بلی‘ تبصرہ مایاوتی کی مسلمانوں سے اپیل کا ردعمل تھا۔

یوگی ادتیہ ناتھ نے الیکشن کمیشن سے یہ کہاکہ ’ علی ‘ بجرنگ بلی‘ تبصرہ مایاوتی کی دیو بند میں مسلمانوں رائے دہندوں سے اپیل کا ردعمل میں کہاگیابیان تھا۔

نئی دہلی ۔اپنی میرٹھ کی تقریر کے متعلق وجہہ بتاؤ نوٹس کا جواب دیتے ہوئے اترپردیش چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ نے الیکشن کمیشن ( ای سی ) سے یہ کہا ہے کہ ’ ’ علی ‘ بجرنگ بلی‘ تبصرہ مایاوتی کی دیو بند میں مسلمانوں رائے دہندوں سے اپیل کا ردعمل میں کہاگیابیان تھا۔

مایاوتی نے اترپردیش کے سہارنپور اور رائے بریلی میں ایس پی ‘ بی ایس پی کی 7اپریل کے روز پہلی مشترکہ ریالی سے خطاب کرتے ہوئے مسلمانوں سے اپیل کی تھی ۔

انہوں نے رائے دہندوں’’ بالخصوص مسلم ووٹرس‘‘ کو 11اپریل کے روز پہلے مرحلے کی رائے دہی اترپردیش کے جن اٹھ پارلیمانی حلقوں میں مقرر تھی انہیں ووٹوں کی تقسیم سے بچنے کے لئے آگاہ کیاتھا

۔دلچسپ بات یہ ہے کہ 9اپریل کے روز میرٹھ میں ایک ریالی سے خطاب کے دوران عظیم اتحاد اور کانگریس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ادتیہ ناتھ نے کہاتھا کہ ’’ اگر ( اپوزیشن ) کو علی پر بھروسہ ہے تو ہمیں بجرنگ بلی پر بھروسہ ہے‘‘۔

ذرائع سے ملی جانکاری کے مطابق چیف منسٹر نے اپنے جواب میں انتخابی عملی کو بتایا کہ انہوں نے کچھ غلط نہیں کیا ہے اور وہ ہمیشہ انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف پر عمل کرتے ہیں اور آگے بھی کرتے رہیں گے۔

مذکورہ بی یس پی سربراہ کو بھی ان کی اپیل پر وجہہ بتاؤ نوٹس جاری کی گئی تھی جس کی پہلی خبر انڈین ایکسپرس میں شائع ہوئی اور انہوں نے اپنی اپیل کی مدافعات میں کہاتھا کہ درحقیقت ان کا پیغام ’’ بہوجن سماج ‘‘ کے لئے تھا او رمسلمان اس کا حصہ ہیں۔

یہ کمیشن بہت ممکن ہے کہ مایاوتی او رادتیہ ناتھ کو ان کے جواب کے لئے اسی ہفتہ طلب کرے گا۔ تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ معاملہ اگر الیکشن کمیشن ان قصور وار تصورکرتاہے یہ ان کے لئے مشکل ہوگا کیونکہ یہ ان کی دوسری نوٹس ہوگی۔

انہیں پہلے ہی اس بات کا مشورہ دیاجاچکا ہے کہ وہ محتاط انداز میں باتکریں کیونکہ انہو ں نے فوج کو ’’ مودی جی کی سینا‘‘ قراردینے کا بعد کافی تنازعہ کھڑا ہوا تھا