اترپردیش میں گائے کے لئے ایمبولنس سروس‘ جبکہ انسان کاندھوں پر

ایٹاوا:اترپردیش کے ڈپٹی چیف منسٹر کیشوپرساد موریا نے زخمی گائیوں کومویشیوں کے اسپتال منتقل کرنے کے لئے ایمبولنس سروس کا افتتاح انجام دیا ہے۔ جبکہ اترپردیش میں دوسری جانب سے ایک ویڈیو تیزی کے ساتپ وائیر ل ہورہا ہے جس میں گائے ایمبولنس سروسیس کا افتتاح اور وہیں ایک باپ ایمبولنس کی کمی کے سبب اپنے 15سالہ بیٹے کی نعش کو کاندھے پر لاد کر لے جارہا ہے۔مذکورہ ایمبولنس سروس لکھنو‘ آلہ آباد‘ متھرا اور وراناسی میں شروع کی گئی ہے۔

ہوفنگٹن پوسٹ کی خبر کے مطابق وہ گائے جو پلاسٹک کھانے کے بعد بیماری کا شکار ہورہی ہیں اور دودھ دینے سے قاصر ہوگئی ہیں ایسے گائیوں کو علاج کے لئے دواخانہ منتقل کرنے کی غرض سے اس سروسس کی شروعات عمل میں لائی گئی ہے۔اترپردیش میںیوگی ادتیہ ناتھ حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد سے گائیوں کا خصوصی خیال رکھا جانے لگا ہے‘ اپنے سرکاری گھر میں گورکھپور سے گائے لاکر رکھنے کا ان کے اقدام سے سب واقف ہیں

۔دیگر ریاستوں میں بھی غیر قانونی مسلخوں کو بند کرنے اور ساتھ ہی ساتھ گائیوں کو زاء تحفظ فراہم کرنے کے لئے ان کاادھار کارڈ بنایاجارہا ہے تاکہ گمشدہ گائیوں کا آسانی کے ساتھ پتہ لگایا جاسکے۔

اسی روز جس دن ایمبولنس سروسس کی شروعات عمل میں ائی تھی یو پی میں ایٹاوا کے سرکاری اسپتال میں ایک شخص کو ایمبولنس فراہم نہیں کی گئی۔

اور کرناٹک میں بھی ایک مسافر لیبر جس کاتعلق آسام سے ہے کو اسی طرح کے حالات کا سامنا کرناپڑاجس کے بعد وہ اپنے بیٹے کی نعش کاندھوں پر اٹھاکر لے جانے کے لئے مجبور ہوگیا ۔