ائی ایس ائی کے مبینہ جاسوسی کرنے والے ائی ے ایف افیسر ارون مارواہ جال میں پھنسا

نئی دہلی۔ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق انڈین ائیر فورس کے ایک افیسر کو کاونٹر انٹلیجنس وینگ نے اپنی حراست میں لیا ہے جس پر مبینہ طور سے کلاسیفائیڈ دستاویز کی جانکاری دینے اور جاسوسی کرنے کا الزام ہے ‘ مذکورہ افیسر کو افیسل سکریٹریٹ ایکٹ( او ایس اے) کے تحت ماخوذکرتے ہوئے پولیس کے حوالے کردیاگیا ہے۔

کہاجارہا ہے کہ کیپٹن اورن مارواہ جس کی پوسٹنگ ائی اے ایف کے ہیڈکوارٹر میں کی گئی تھی کو چہارشنبہ کے روز ائیر فورس کی کاونٹر انٹلیجنس کی جانب سے دس روز تک پوچھ گچھ کے بعد دہلی پولیس کے حوالے کردیاگیا ہے

۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ’’ اگے کی تحقیقات پولیس کرے گی۔ مذکورہ افیسر پر او ایس اے کے تحت مقدمہ درج کیاگیا ہے‘‘۔ مذکورہ افیسر نے کلاسیفائیڈ دستاویزات بذریعہ واٹس ایپ ایک خاتون کو بھیجے تھے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ سوشیل میڈیا ویب سائیڈ کے ذریعہ مذکورہ افیسر کی اس عورت سے دوستی ہوئی تھی۔

ذرائع کے مطابق ائیر فورس کے کاونٹر انٹلیجنس اس بات کی بھی تحقیقات کررہا ہے کہ پاکستان کی جانب سے چلائے جانے والے کسی بڑے جاسوسی رنگ کا تو یہ حصہ نہیں ہے۔

مختلف میڈیا ذرائع سے مل رہی جانکاری کے مطابق مارواہ کو ڈسمبر کے وسط میں فیس بک اکاونٹ کے ذریعہ ائی ایس ائی نے اپنے جال میں پھنسایاتھا۔

اس قسم کے پروفائیلس کو ائی ایس ائی کے اپیرٹیوس ماڈلس کے طور متاثرکرتے ہیں ‘ ایک ہفتے تک اکسانے والے بات چیت کے بعد مارواہ ائی اے ایف کی یومیہ سرگرمی کے متعلق حاصل جانکاری دینے کو تیار ہوگیاتھا۔

مارواہ پانچ دنوں کی پولیس تحویل میں بھیج دیاگیا ہے اور اس کی انتظامیہ کی جانب سے تفتیش کی جائے گی۔ماروا ہ کا فون بھی ضبط کرکے فارنسک جانچ کے لئے بھیج دیاگیا ہے۔ خبروں کے مطابق مارواہ نے اس بات کو قبول کیا ہے ہوائی ہیڈکوارٹرس پر پوسٹنگ کے وجہہ سے اس نے بہت سارے خفیہ دستاویزات اور پلانس اس کے پاس ہیں ۔ ائیر فورس عہدیداروں نے ابھی اس پر کچھ کہنے سے انکار کیا ہے ۔ او ایس اے کے تحت سات سال جیل کی سزاء ممکن ہے۔