آندھرا پردیش کو خصوصی موقف نہ ملنے پر ایم پیز مستعفی ہوجائینگے

صدر وائی ایس آر کانگریس جگن موہن ریڈی کا سنسنی خیز اعلان ۔ چندرا بابو نائیڈو پر سخت تنقید
حیدرآباد 13 فروری (سیاست نیوز) صدر وائی ایس آر کانگریس جگن موہن ریڈی نے آندھراپردیش کو خصوصی درجہ حاصل کرنے مرکز سے آر پار کی لڑائی کا اعلان کیا۔ 5 مارچ تا 5 اپریل وائی ایس آر کانگریس ارکان ‘پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں احتجاج کریں گے۔ مرکز سے مثبت ردعمل نہ ملنے پر 6 اپریل کو مستعفی ہوجائیں گے۔ جگن موہن ریڈی کے اس سنسنی خیز فیصلے کے بعد آندھراپردیش میں سیاسی ماحول گرم ہوگیا ہے۔ اپنی پدیاترا کے 86 ویں دن ضلع نیلور کے اسمبلی حلقہ ادے گری کے کلگری میں جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے جگن نے کہاکہ گزشتہ 12 دن سے اے پی میں جاری سیاسی ڈرامہ سے عوام اچھی طرح واقف ہیں۔ مرکزی بجٹ سے قبل چیف منسٹر چندرابابو نائیڈو نے تماشہ شروع کردیا ہے۔ جگن نے یاد دلایا کہ مرکزی حکومت میں تلگودیشم کے دو وزراء موجود ہیں۔ پارلیمنٹ میں بجٹ کی پیشکشی سے قبل تمام مرکزی وزراء کابینہ میں اس کو منظوری دیتے ہیں۔ اُس وقت تلگودیشم کے مرکزی وزرانے اعتراض کئے بغیر بجٹ کو متفقہ رائے سے منظوری دی۔ بجٹ کی پیشکشی کے بعد سیاسی فائدہ اُٹھانے اور عوام کو گمراہ کرنے گڑ بڑ کی جارہی ہے۔ آندھراپردیش سے ناانصافیوں سے چندرابابو نائیڈو پہلے سے واقف تھے۔ بجٹ کی پیشکشی کے بعد دوسری ریاستوں کے بہ نسبت آندھراپردیش کو زیادہ اہمیت ملنے کا دعویٰ کیا گیا۔ قائد اپوزیشن جگن موہن ریڈی نے کہاکہ خصوصی ریاست کا درجہ آندھراپردیش کا حق ہے لیکن کمیشن کی خاطر چندرابابو نائیڈو نے خصوصی درجہ پر پیاکیج کو فوقیت دی ہے۔ 6 جون 2017 ء کو چیف منسٹر نے خصوصی درجہ کو سنجیونی تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے خصوصی درجہ آندھراپردیش کیلئے نقصان دہ قرار دیا ۔ جگن نے کہاکہ نائیڈو کا تجربہ خصوصی درجہ کو فروخت کرنے کام آیا مگر آندھراپردیش کے مفادات کا تحفظ کرنے میں وہ ناکام ہوگئے۔ انھوں نے کہاکہ وائی ایس آر کانگریس کے تمام قائدین یکم مارچ کو ریاست کے تمام کلکٹریٹس پر دھرنا منظم کریں گے۔ 3 مارچ کو پارٹی کے تمام ارکان اسمبلی و پارلیمنٹ اور سینئر قائدین ان کی پدیاترا کے مقام کو پہونچیں گے جہاں وہ جھنڈی لہراکر انھیں دہلی روانہ ہونگے۔ خصوصی ریاست کا درجہ ہمارا حق خصوصی پیاکیج کی ضرورت نہیں ہے کے نعرے سے پارٹی قائدین 5 مارچ کو پارلیمنٹ کے روبرو احتجاج کریں گے۔ ایک ماہ تک پارلیمنٹ میں آر پار کی لڑائی لڑنے کے بعد بجٹ سیشن کے آخری دن 6 اپریل کو ارکان پارلیمنٹ مستعفی ہوجائیں گے۔