آلہ آباد کا نام پریاگ راج ہونے کے بعد یوپی میں ناموں کی تبدیلی کی خواہش میں اضافہ

یہاں پر اعظم گڑھ ضلع کو آریام گڑھ‘فیض آباد کو ساکت‘ علی گڑھ کو ہری گڑھ‘ اور مظفر نگر کو لکشمی نگر کے مطالبات زور پکڑ رہے ہیں۔

لکھنو۔الہ آباد اب پریاگ راج کے نام پر تبدیل ہوگیاہے ‘ اور اس کامیابی کے ساتھ کئی گروپس اترپردیش میں ‘ ٹاؤن ‘ اضلاعوں اور شہروں کے نام تبدیل کرنے کامطالبہ زور پکڑ رہا ہے ‘ جس پر اپوزیشن سخت اعتراض جتایاجارہا ہے۔

یہاں پر مطالبات میںیکسانیت ہوئی ہے ‘ اور ہندوگروپس میں یہ زیادہ ہے اور چاہتے ہیں کہ مغل دور کی مقامات کے نام تبدیل کئے جائیں۔

اس کی مثال کے طور پر یہاں پر اعظم گڑھ ضلع کو آریام گڑھ‘فیض آباد کو ساکت‘ علی گڑھ کو ہری گڑھ‘ اور مظفر نگر کو لکشمی نگر کے مطالبات زور پکڑ رہے ہیں۔

علی گڑھ میں بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی ) لیڈر ان نے پہلے ہی اپنی گاڑیوں پر ہری گڑھ لکھا دیا ہے

بی جے پی کے مظفر نگر ضلع صدر سدھیر سیانی نے کہاکہ ’’ہندو آرگنائزیشنیں مظفر نگر کا نام تبدیل کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں کیونکہ ان کا ماننا ہے کہ وہ لکشمی نگر ہے‘‘۔

بہار کے گورنر او ریوپی لیڈر لال جی ٹنڈن نے اپنی کتاب ’’ انکھی لکھنو) مئی2018میں اترپردیش کی راجدھانی لکھنو نام تبدیل کرنے کا مشورہ دیا ہے۔

کتاب میں کہاکہ’’لکھنو کا اصلی نام لکشمن وتی تھا‘ پھر لکشمن پور اور لکھناوتی تھا لکھنو سے قبل ‘‘۔ہوسکتا ہے کہ ریاست کچھ مطالبات کو یوپی کے منسٹرس برائے میڈیکل او رہلت اور حکومت کے ترجمان سدھارتھ ناتھ سنگھ نے کہاکہ’’مسائل کا مطالعہ کرنے کے بعد حکومت ایک اجلاس طلب کرے گی۔

جس میں ہوسکتا ہے کہ ناموں کی تبدیلی کے متعلق تجاویز کو قبول بھی کیاجاسکتا ہے‘‘