آسٹریا میں مساجد بند کرنے پر ترک صدر اردغان برہم

استنبول : آسٹریا کی جانب سے غیر ملکی معاونت سے کام کرنے والی مساجد کی بندش کے فیصلہ پر ترک صدر اردغان نے صلیب اور ہلال کے مابین جنگ سے خبر دار کیا ہے ۔

ترک صدر اردغان نے آسٹریا میں ۷؍ملکی امداد پر انحصار کرنے والی مساجد کو بند کئے جانے او ران مساجد سے منسلک درجنوں ترک نژاد اماموں کو ملک بدر کرنے کے فیصلہ کے خلاف کارروائی کرنے پر زور دیتے ہوئے اس اقدام کو ’ اسلام مخالف ‘ قرار دیا ہے ۔

استنبول میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ترک صدر نے کہا کہ ان کو خدشہ ہے کہ آسٹریا کے چانسلر کا یہ فیصلہ دنیا او رصلیب اورہلال کے مابین جنگ کر طرف راغب کرے گا ۔

انھوں نے کہا کہ اگر آسٹریا یہ عمل سرانجام دے گا توان کی جانب سے بھی اس معاملہ پر جوابی کارروائی سامنے آئے گا ۔مغربی ممالک کو درست فیصلہ کرنے چاہئے ۔واضح رہے کہ جمعہ کو آسٹریا کے چانسلر سیبا ستیان کرس نے اعلان کیا ہے کہ ملک میں غیر ملکی معاونت حاصل کرنے والی بیشتر مساجد کو بند کردیا جائے ۔درجنوں اماموں کو ملک بدر کردیا جائے ۔کیو ں کہ ان سے ملکی سلامتی کو خطرات لاحق ہوسکتے ہیں ۔

اس تناظر میں ترک صدر کے ترجمان نے ویانا حکومت کے اس اقدام کو ملک میں بڑھتے اسلام مخالف ،نسل پرست ، عوامیت پسند او رتعصب پر مبنی جذبات کی عکاسی قراردیا ہے ۔