آر بی آئی کی جانب سے 200 اور 50 کے نوٹوں کی اجرائی

80% اے ٹی ایم مراکز ایک مرتبہ پھر ناکارہ ، عیدالاضحی اور گنیش نمرجن کے سبب عوام کو مشکلات
حیدرآباد۔31اگسٹ (سیاست نیوز) ریزرو بینک آف انڈیا کی جانب سے 200اور 50کے نوٹوں کی اجرائی کے بعد شہر کے 80فیصد اے ٹی ایم مراکز ایک مرتبہ پھر ناکارہ ہو چکے ہیں اور کئی اے ٹی ایم مراکز میں کوئی رقومات موجود نہیں ہیں اور کہا جا رہا ہے کہ اے ٹی ایم کیسٹ کی تبدیلی تک ان اے ٹی ایم میں نقد رقومات جمع کئے جانے کا کوئی امکان نہیں ہے۔ دونوں شہروں حیدرآباد و سکندرآباد کے بیشتر اے ٹی ایم مراکز کے متعلق بینک عہدیداروں کا کہنا ہے کہ شہر میں موجود اے ٹی ایم مراکز کو نئے 200اور50 کے کرنسی نوٹوں کی اجرائی کا متحمل بنانے کیلئے ضروری ہے کہ ان میں ضروری تبدیلی لائی جائے اسی لئے مشین کی کارکردگی کو کم از کم دو یوم کیلئے بند کیا جانا پڑے گا جس طرح سے کرنسی تنسیخ کے وقت بند کیا گیا تھا اور دو دن بعد اے ٹی ایم مراکز کو دوبارہ کھولا گیا تھا لیکن موجودہ صورتحال میں بڑے کرنسی نوٹوں کی اجرائی کے سلسلہ میں خدمات انجام دینے والے اے ٹی ایم مشین کو چھوٹے کرنسی نوٹ کی اجرائی کا بھی اہل بنانے کے اقدامات درکار ہے اور وہ کئے بھی جا رہے ہیں لیکن اس کے باوجود کچھ مشکلات پیش آسکتی ہیں۔ ملک بھر میں عیدالاضحی سے عین قبل اور ماہ ستمبر کے آغاز پر ہی اگر اے ٹی ایم مراکز خالی رہتے ہیں تو ایسی صورت میں عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے اسی لئے بینک عہدیداروں کو چاہئے کہ وہ مابعد عید الاضحی ور گنیش وسرجن ہی اے ٹی ایم کو ان نئے کرنسی نوٹوں کی کی اجرائی کا اہل بنانے کا عمل شروع کریں اور اس گنیش نمرجن تک موجودہ حالت میں ہی اے ٹی ایم مراکز کی خدمات کو برقرار رکھا جائے تاکہ تہواروں کے دوران عوام کو کسی قسم کی مشکلات کا سامنا نہ کرنے پڑا۔ بینک کے ذمہ داروں کا کہنا ہے کہ حالیہ چند یوم سے 2000 کے کرنسی نوٹ اے ٹی ایم کے ذریعہ جاری نہیں کئے جا رہے ہیں کیونکہ عوام کو چلر کے مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہاہے اور اگر اب بھی 500 کے ہی کرنسی نوٹ جاری کئے جاتے رہے تو ایسی صورت میں عوامی برہمی کا سامنا کرنا پڑ سکتاہے اور عوامی برہمی سے بچنے کیلئے بینک عہدیداروں نے فیصلہ کیا ہے کہ فوری طور پر نئے کرنسی نوٹوں کی اجرائی کے انتظامات کئے جائیں اور عوام تک نئے نوٹ پہنچانے میں کوئی کوتاہی نہ ہو لیکن اس کے برعکس حیدرآباد میں واقع ریزرو بینک آف انڈیا کے دفتر کے روبرو نئے کرنسی نوٹو ں کو بلیک میں فروخت کیا جا رہا ہے جو کہ غیر قانونی ہے لیکن برسر عام ان کرنسی نوٹوں کی فروخت انجام دی جارہی ہے۔ بتایاجاتاہے کہ اسٹیٹ بینک آف انڈیا کے اے ٹی ایم مراکزکے ذریعہ آئندہ دو یوم کے دوران نئے کرنسی نوٹ کی اجرائی کا عمل شروع کردیا جائے گا۔