حدیث شریف
حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’قیامت کے دن جب تک لوگ حساب دیتے رہیں گے، اس وقت تک صدقہ دینے والے اپنے صدقہ کے سائے میں رہیں گے‘‘۔ (احمد، ابن خزیمہ)
حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’قیامت کے دن جب تک لوگ حساب دیتے رہیں گے، اس وقت تک صدقہ دینے والے اپنے صدقہ کے سائے میں رہیں گے‘‘۔ (احمد، ابن خزیمہ)
حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’صدقہ اللہ کے غضب کو بجھاتا ہے اور انسان کو بُری موت سے محفوظ رکھتا ہے‘‘۔ (ترمذی)
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’صدقہ کرنے سے مال کم نہیں ہوتا، خطا معاف کردینے والوں کی عزت بڑھائی جاتی ہے، تواضع کرنے والوں کا مرتبہ بلند کردیا جاتا ہے‘‘۔ (مسلم)
حضرت فضالہ بن عبید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اُس کو خوشی حاصل ہو، جس کو دنیا صرف اتنی ہی ملی جتنی اُس کو ضرورت تھی اور اُس نے قناعت اختیار کی‘‘۔ (ترمذی)
حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جس کے اخلاق اچھے ہیں، اس کا اسلام بھی اچھا ہے‘‘۔ (احمد، طبرانی)
حضرت ابوذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’کسی مسلمان سے مسکراکر بات کرنا اور نابینا کی مدد کرنا صدقہ ہے‘‘۔ (ابن حبان)
حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اچھے اخلاق سے گناہ اس طرح معاف ہوجاتے ہیں جس طرح پانی سے شبنم کا اثر زائل ہوجاتا ہے یا کپڑے کا میل کچیل صاف ہوجاتا ہے۔ (طبرانی)
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اسلام کی خوبی یہ ہے کہ آدمی بے فائدہ کاموں کو ترک کردے۔ (ترمذی)
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’قیامت کے دن سات قسم کے لوگ عرش الہٰی کے سایہ میں ہوں گے، اُن میں سے ایک وہ لوگ ہوں گے جو تنہائی میں اللہ تعالیٰ کے خوف سے رویا کرتے ہیں‘‘۔ (بخاری شریف)
حضرت ابوریحان رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اُس آنکھ پر آگ حرام ہے، جو آنکھ اللہ کے خوف سے رونے والی ہو‘‘۔ (احمد)
حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’قیامت اس وقت تک نہیں آئے گی، جب تک کہ زمانہ قریب نہ ہو جائے گا (یعنی زمانہ کی گردش تیز نہ ہو جائے گی اور شب و روز جلد جلد نہ گزرنے لگیں گے اور زمانہ کی تیز رفتاری اس کیفیت و حالت کے ساتھ ہوگی کہ) سال مہینہ کے برابر، مہینہ ہفتہ کے برابر، ہفتہ دن کے برابر،
حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے درخواست کی کہ ’’مجھے کچھ نصیحت فرمائیے‘‘۔ ارشاد ہوا کہ ’’اپنے دین میں خلوص پیدا کر، تھوڑا عمل بھی کافی ہو جائے گا‘‘۔ (حاکم)
حضرت ابوفراس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا: ’’ایمان کیا ہے؟‘‘۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اخلاص‘‘۔ (بیہقی)
حضرت حکیم بن معاویہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جنت میں پانی کا دریا ہے اور شہد کا دریا ہے اور دودھ کا دریا ہے اور شراب کا دریا ہے اور پھر (جنت میں جنتیوں کے داخل ہونے کے بعد) ان دریاؤں سے اور نہریں نکلیں گی‘‘۔ (ترمذی)
حضرت زید بن ارقم رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’میں تم میں دو نفیس اور گراں قدر چیزیں چھوڑے جا رہا ہوں، ایک قرآن مجید جس میں ہدایت اور نور ہے، اللہ کی کتاب پر عمل کرو اور اسے مضبوطی سے تھام لو۔ دوسری گراں قدر چیز میرے اہل بیت ہیں، میں تمھیں اہل بیت کے بارے میں اللہ تعالیٰ کی یاد دِلاتا ہوں
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’بے شک میرے اہل بیت کشتی نوح (علیہ السلام) کی طرح ہیں، جو اس میں سوار ہو گیا نجات پاگیا اور جو اس سے دُور رَہ گیا وہ ہلاک ہو گیا‘‘۔ (مشکوۃ)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا حسین (رضی اللہ تعالیٰ عنہ) مجھ سے ہیں اور میں حسین (رضی اللہ تعالیٰ عنہ) سے ہوں۔ اللہ تعالیٰ اس سے محبت کرتا ہے جو حسین (رضی اللہ تعالیٰ عنہ) سے محبت رکھتا ہے۔ (ترمذی)
حضرت اسامہ بن زید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا حسن (رضی اللہ تعالیٰ عنہ) اور حسین (رضی اللہ تعالیٰ عنہ) میرے بیٹے ہیں۔ میری بیٹی کے لخت جگر ہیں، اے اللہ میں ان دونوں سے محبت کرتا ہوں تو بھی ان دونوں سے ہر اس شخص سے جو ان سے محبت کرتا ہے محبت کر ۔
(ترمذی)
حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’میں نے اتنا دُودھ پیا، جس کی تازگی میرے ناخنوں سے بھی ظاہر ہونے لگی، پھر بچا ہوا میں نے عمر (رضی اللہ تعالیٰ عنہ) کو دے دیا‘‘۔ لوگ عرض گزار ہوئے کہ ’’اس (دودھ) سے کیا مراد ہے؟‘‘۔ فرمایا: ’’علم مراد ہے‘‘۔ (بخاری شریف)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت علی کرم اللہ تعالیٰ وجہہ سے فرمایا کہ ’’تم مجھ سے ہو اور میں تم سے ہوں‘‘۔ (بخاری شریف)